اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ویب ڈیسک تفصیلات کے مطابق روز ہاروی نامی ٹیم جی بی میراتھن رنر نے پیرس اولمپکس کی میراتھن تین گھنٹے سے کم وقت میں مکمل کی، حالانکہ ریس کے دوران ان کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی۔ وہ ایوشام، وورسٹر شائر سے ہیں اور انہوں نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ سخت تربیت اور گیمز میں جانے کے بعد بہت اچھا محسوس کررہیں تھیں اس لیے وہ ہار نہیں ماننا چاہتی تھیں۔
تاہم انہیں 31 سال کی عمر میں بیساکھیوں کا استعمال کرتے ہوئے، ایک نئے چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ تین ہفتوں بعد ان کی شادی طے ہے ۔ درد کے باوجود، ہاروے نے 2 گھنٹے، 51 منٹ اور 3 سیکنڈ میں ریس مکمل کی اور 78 ویں نمبر پر رہیں ۔ گولڈ میڈل ہالینڈ کے سیفان حسن نے جیتا، جنہوں نے 2:22:55 کے وقت کے ساتھ اولمپک ریکارڈ قائم کیا۔
برطانوی ایتھلیٹ نے کہا کہ اتوار کی صبح کی دوڑ میں تقریباً دو میل کے فاصلے کے بعد ان پر واضح ہو گیا تھا تین ہفتے سے جو کولہے میں تکلیف ہے ریس کے دوران مزید بڑھ جائے گی ۔اس نے اپنے فیمر کے تناؤ کے فریکچر کے ساتھ لائن کو عبور کیا۔
ہاروے نےکہا کہ ’’یہ واقعی مشکل تھا۔
“پہاڑوںان کے کے لیے یہ ریس بد سے بدتر ہوتی گئی۔ انہوں نے کہا ” آدھے راستے پر مجھے معلوم تھا کہ یہ ناقابل یقین حد تک تکلیف دہ ہونے والا ہے۔”
اولمپکس سے پہلے کولہے کے علاج کے باوجود، چوٹ بہتر ہوتی دکھائی نہیں دے رہی تھی۔ڈاکٹروں اور فزیوز نے ہاروے کو بتایا کہ میراتھن دوڑنا اسے مزید خراب کر دے گا – لیکن ایک موقع تھا کہ وہ اس سے گزر سکتی اور اپنی تربیت میں انصاف کر سکتی تھی۔
ہاروے کا کہنا ہے کہ اس کی جگہ کو پُر کرنے کے لیے کوئی ٹیم جی بی ریزرو دستیاب نہیں تھا، اس لیے اس نے ایونٹ میں کوشش کرنے کا فیصلہ کیا اور اسٹارٹ لائن پر مثبت محسوس کیا۔