سائفر کیس میں سپریم کورٹ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور کر لی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سائفر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور کرلی۔آج سپریم کورٹ میں دونوں رہنماؤں کی درخواست پر سماعت ہوئی۔قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سابق وزیراعظم کی چالیس مقدمات میں ضمانت قبل ازگرفتاری منظور ہوچکی ہے، کسی بھی سیاسی لیڈر کیخلاف ایک شہر میں چالیس مقدمات درج نہیں ہوئے، جس انداز میں قانون نافذ کرنے والے ادارے مقدمات درج کر رہے ہیں اسے رکنا چاہیے۔
عمران خان ریاستی دشمن نہیں بلکہ سیاسی دشمن ہیں، سابق وزیراعظم نے خط کے مندرجات کسی سے شیئر نہیں کیے، شہباز شریف نے بھی سابق وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والی قومی سلامتی کونسل کے نکات کی توثیق کی تھی۔
دورانِ سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ سائفر معاملے پر غیرملکی قوت کو کیسے فائدہ پہنچا؟۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ جو دستاویزات آپ دکھا رہے ہیں اس کے مطابق تو غیرملکی طاقت کا نقصان ہوا ہے، کیا حکومت 1970 اور 1977 والے حالات چاہتی ہے؟کیا نگران حکومت نے آپ کو ضمانت کی مخالفت کرنے کی ہدایت کی ہے؟ ہر دور میں سیاسی رہنمائوں کیساتھ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ سابق وزیراعظم کے جیل سے باہر آنے سے کیا نقصان ہوگا؟اس وقت سوال عام انتخابات کا ہے، اس وقت عمران خان نہیں عوام کے حقوق کا معاملہ ہے،سابق وزیراعظم پر جرم ثابت نہیں ہوا وہ معصوم ہیں۔
سماعت کے دوران پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے کہا کہ بھارت میں سائفر لہرانے پر بہت واویلا ہوا، جس پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کل بلوچ فیملیز کیساتھ جو ہوا اس پر کیا کچھ واویلا نہیں ہوا ہوگا؟ ایک طرف آپ کہتے ہیں مقدمہ ان کیمرا چلے گا لیکن گواہان کے بیان پڑھنا شروع ہوگئے ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ سزائے موت کی دفعات عائد کرنے کی بنیاد کیا ہے وہ واضح کریں، ابھی تک کسی گواہ کے بیان سے ثابت نہیں ہو رہا کہ کسی غیر ملکی طاقت کو فائدہ ہوا ہے،پاک امریکہ تعلقات خراب ہونے سے کسی اور ملک کا فائدہ ہوا اسکی تفتیش کیسے ہوئی؟ تعلقات خراب کرنے کا تو ایف آئی آر میں ذکر ہی نہیں،انڈیا میں ہماری جگ ہنسائی تو کسی بھی وجہ سے ہوسکتی ہے اس پر کیا کرینگے؟.
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ کیا وزرائے اعظم کو وقت سے پہلے باہر نکالنے سے ملک کی جگ ہنسائی نہیں ہوتی؟ کیا وزرائے اعظم کو وقت سے پہلے ہٹانے پر بھی آفیشل سیکریٹ ایکٹ لگے گا؟ ۔
بعدازاں عدالت نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی 10 ،10 لاکھ روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی۔