اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقی فٹ بال ایسوسی ایشن (ایس اے ایف اے) کے صدر دانئے یوردان کو تنظیم کی رقم ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے الزام میں بدھ کے روز گرفتار کر لیا گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق، 2010 کے فٹ بال ورلڈ کپ کو جنوبی افریقہ لانے میں اہم کردار ادا کرنے والے دانئے یوردان نے منگل کو عدالت میں ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے اپنی گرفتاری روکنے کی کوشش کی، لیکن جوہانسبرگ ہائی کورٹ نے ان کی درخواست کی سماعت جمعرات کو مقرر کی ہے۔
یہ گرفتاری مارچ میں (ایس اے ایف اے ) کے دفاتر پر پولیس کے چھاپے کے بعد عمل میں آئی۔ پولیس کے ترجمان کتلیخومخولے کے مطابق، 2014 سے 2018 کے دوران دانئے یوردان نے (ایس اے ایف اے ) کے وسائل اپنے ذاتی مفاد کے لیے استعمال کیے۔
الزام یہ ہے کہ دانئے یوردان نے اپنے ذاتی تحفظ کے لیے نجی سیکیورٹی خدمات حاصل کیں اور ایک تعلقات عامہ کمپنی کی خدمات لیں، جس کی نہ (ایس اے ایف اے ) اور نہ ہی بورڈ نے اجازت دی تھی۔ 73 سالہ دانئے یوردان کے ساتھ (ایس اے ایف اے ) کے چیف فنانشل آفیسر گرونی ہلیو اور ایک بزنس مین ٹریور نیتھلنگ کو بھی اس معاملے میں ملوث قرار دیا گیا ہے۔ انہیں بھی بدھ کے روز عدالت میں پیش ہونا ہے۔
رائٹرز کی جانب سے تبصرے کی درخواست کا (ایس اے ایف اے ) اور دانئے یوردان کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ تاہم، عدالت میں اپنے حلف نامے کے ذریعے دانئے یوردان نے گرفتاری روکنے کی کوشش کی اور کسی بھی قسم کے غلط سرگرمی میں ملوث ہونے کی تردید کی ۔