سعودی عرب نے فلسطین کی غزہ کی پٹی کے محصور جبالیہ پناہ گزین کیمپ کو اسرائیلی افواج کی جانب سے نشانہ بنانے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔
سعودی عرب کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت گنجان آبادی والے شہری علاقوں کو اسرائیلی افواج کی جانب سے بار بار نشانہ بنانے اور بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کی مذمت اور اسے مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے CNN پر غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر بمباری کی تصدیق کی ہے۔
ترجمان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ جانتے ہیں کہ کیمپ میں بے گناہ شہری موجود ہیں، جس پر انہوں نے جواب دیا: ’’یہ جنگ کا المیہ ہے… ہم کئی دنوں سے کہہ رہے ہیں‘‘۔
تازہ حملے کے نتیجے میں اب تک 100 سے زائد بے گناہ فلسطینی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج ٹینکوں اور بکتر بند بلڈوزروں کی مدد سے حماس کے عسکریت پسندوں کی تلاش میں تاریک کا بدترین زمینی حملہ کیاہے۔اسرائیلی فوج 240 یرغمالیوں کو حماس سے رہا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور حماس کے زیر اثر علاقوں کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں زمینی کارروائیوں کی چوتھےدن 300 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جہاں اسرائیکی افواج حماس کے مزاحمتی ٹینک شکن اور مشین گن فائر نگ کی زد میں آئے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بینجمن ناتنیاہو نے جنگ بندی کے لیے بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔
اس وقت بھی غزہ میں تازہ اسرائیلی حملے سے دھوئیں کے بہت بڑے شعلے اٹھتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت کے مطابق بمباری میں 8,525 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے اکثر بچے ہیں۔