سعودی عرب نے آنے والے زائرین کے لیے نئی ویزا پالیسی متعارف کرادی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی حکومت نے سعودی عرب آنے والے مسافروں کے لیے کم از کم چھ ماہ کے لیے پاسپورٹ رکھنا لازمی قرار دے دیا ہے۔
سعودی حکومت نے مسافروں کے لیے ایک نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے مطلع کیا ہے کہ سعودی عرب آنے والے مسافروں کے پاس کم از کم 6 ماہ کے لیے پاسپورٹ ہونا ضروری ہے۔
فیصلے کا اطلاق ہر قسم کے ویزوں پر سعودی عرب جانے والے مسافروں پر ہوگا۔
ساوی ایوی ایشن کی جانب سے تمام ایئر لائنز کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ سعودی حکام نے اب فیصلہ کیا ہے کہ 6 ماہ سے کم مدت کے پاسپورٹ والے مسافروں کو بورڈنگ سے روک دیا جائے۔ ایئرلائن انتظامیہ نے ٹریول ایجنسیوں کو آگاہ کر دیا ہے۔
گزشتہ سال سعودی عرب نے غیر ملکی گھریلو ملازمین کے لیے ورک ویزا کے اجراء کے لیے نئے ضوابط متعارف کرائے تھے۔
یہ تبدیلیاں لیبر مارکیٹ کو جدید بنانے اور آجروں اور گھریلو ملازمین کے درمیان شفاف اور منصفانہ تعلقات قائم کرنے کے لیے ملک کے وسیع تر اقدام کے حصے کے طور پر آتی ہیں۔
انسانی وسائل کی وزارت نے غیر ملکی گھریلو ملازمین کی خدمات حاصل کرنے کے لیے ویزا حاصل کرنے کے لیے بار بڑھا دیا ہے، خاص طور پر 24 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اس اقدام کا مقصد گھریلو شعبے میں زیادہ پختہ اور ذمہ دار افرادی قوت کو یقینی بنانا ہے۔
ترمیم شدہ قوانین کے تحت، سعودی شہری، خلیجی شہری، سعودی مردوں کی غیر ملکی بیویاں اور ان کی مائیں، سعودی پریمیم ریزیڈنسی پرمٹ کے حامل افراد ویزا کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں۔
تاہم، اہلیت آجر کی مالی صلاحیت پر منحصر ہے، جو گھریلو ملازمین کی فلاح و بہبود کو محفوظ بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں سے ہم آہنگ ہے۔
اس تبدیلی میں سب سے آگے Musaned پلیٹ فارم ہے، جو ایک جامع نظام ہے جسے انسانی وسائل کی وزارت نے تیار کیا ہے۔
یہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم صارفین کو ان کے حقوق اور ذمہ داریوں کے بارے میں آگاہ کرتا ہے اور ویزا درخواست کے عمل، بھرتی کی درخواستیں، اور روزگار کے تعلقات کے انتظام سمیت متعدد خدمات فراہم کرتا ہے۔ یہ ڈیجیٹل ذرائع، جیسے STC Pay اور Urpay ایپس کے ذریعے اجرت کی ہموار منتقلی کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔