اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پیرس آمد پر کشمیریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور نام نہاد جمہوریت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا۔
فرانس کی فضا آزادی کشمیر کے نعروں سے گونج اٹھی۔ پیرس کی سڑکوں پر کشمیریوں نے مودی دہشت گرد، دہشت گرد کے نعرے لگائے۔
شدید بارش کے باوجود پاکستانی و کشمیری کمیونٹی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی آمد پر سراپا احتجاج بنے رہے اور مسلسل گئی گھنٹوں تک مودی اور بھارتی افواج کے مظالم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے۔
اس موقع مظاہرے میں شامل پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کا کہنا تھا کہ ہمارے احتجاج کا مقصد یہ بتانا ہے کہ فرانس حکومت نے بھارتی وزیراعظم نرنیدہ مودی کو اس کانفرنس میں مدعو کیا ہے ان چاہئے کہ وہ اس پوچھیں کہ کہ مقبوضہ کشمیر ایک طرف کشمیری نوجوانوں کی نسلکشی کررہا ہے اور دوسرے طرف وہ جدید ٹیکنالوجی کےلئے دوروز کانفرنس میں کیا لینے آیا ہے۔
احتجاجی مظاہرے کی قیادت ڈیموکریٹک فورم فرانس کے صدر آصف جرال کررہے تھے۔ مظاہرین نے ہاتھوں پاکستانی جھنڈے اور بھارت مخالف کتبے اٹھا رکھے تھے۔
حریت رہنما عبدالحمید لون نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا گیا ہے۔ قابض بھارتی فوج کشمیریوں پر مسلسل ظلم ڈھا رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کر رہی ہیں اور پُرامن جدوجہد کو روکنے کے لیے بھارت طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔