اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق جرمنی کے کپتان جوشوا کِمِچ نے کہا ہے کہ 2022 کے فیفا ورلڈ کپ کے دوران قطر میں انہیں اور ان کے ساتھی کھلاڑیوں کو “سیاسی رائے کا اظہار” نہیں کرنا چاہیے تھا۔
ورلڈ کپ کے دوران سات یورپی ممالک کے کپتانوں کا ارادہ تھا کہ وہ “ون لو” نام کا بازو بند پہنیں گے، جس کا مقصد تنوع اور رواداری کا پیغام دینا تھا۔ یہ پیغام خاص طور پر اس لیے تھا کیونکہ قطر میں ہم جنس پرستی غیر قانونی ہے۔
فیفا کی جانب سے کھلاڑیوں کو بازو بند باندھنے پر پابندی کی دھمکی کے بعد، جرمنی کے کھلاڑیوں نے جاپان کے خلاف اپنے افتتاحی میچ سے پہلے تصویر کے دوران اپنے ہاتھ منہ پر رکھ کر احتجاج کیا۔
کِمِچ نے کہا کہ انہیں اس معاملے پر افسوس ہے۔ انھوں نے پریس کانفرنس میں کہا، “عام طور پر ہمیں اپنے اصولوں کے لیے کھڑا ہونا چاہیے، خاص طور پر قومی ٹیم کے کپتان کے طور پر، لیکن سیاسی رائے کا اظہار ہمارے کام میں شامل نہیں ہے۔”
کِمِچ نے قطر کے معاملے پر کہا، “ہم نے ایک ٹیم اور ملک کے طور پر اچھی تصویر پیش نہیں کی، کیونکہ ہم نے سیاسی رائے کا اظہار کیا اور اس سے ٹورنامنٹ کی خوشی متاثر ہوئی۔” انہوں نے مزید کہا کہ مغربی ممالک جو اقدار پیش کرتے ہیں، وہ ان کے خیال میں سب جگہ صحیح ہیں، لیکن انہیں اپنے ملک میں بھی کچھ مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔
کِمِچ نے یہ بھی کہا کہ ماضی میں جرمنی نے ہر چیز ٹھیک نہیں کی اور سیاسی امور کے فیصلے سیاسی ماہرین کرتے ہیں اور میں کوئی سیاسی ماہر نہیں ہوں۔
کِمِچ کے یہ تبصرے اس وقت سامنے آئے جب ان سے سعودی عرب میں 2034 ورلڈ کپ کی میزبانی سے متعلق سوال کیا گیا۔ کیونکہ انسانی حقوق کے گروپوں جیسے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب کے انسانی حقوق کے ریکارڈ اور وہاں کے تعمیراتی منصوبوں میں تارکین وطن کارکنوں کے ساتھ سلوک پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب ان الزامات کو مسترد کرتا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور کہتا ہے کہ وہ اپنے قوانین کے ذریعے اپنی قومی سلامتی کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔
کِمِچ نے کہا، “میری خواہش ہے کہ جو کھلاڑی 10 سال میں اس ٹورنامنٹ میں حصہ لیں گے، وہ صرف کھیل پر توجہ مرکوز کر سکیں۔ کیونکہ ہمارا کام یہ ہے کہ ہم نامزدگی کے وقت اپنی بہترین کوشش کریں، کیونکہ ہماری کامیابی ہمارے نتائج سے جانی جاتی ہے۔”
جرمنی کی ٹیم یوئیفا نیشنز لیگ گروپ اے تھری میں ہفتہ اور منگل کو بوسنیا ہرزیگوینا اور ہنگری کے خلاف کھیلے گی۔