
Pakistan Tennis Federation awards Rashid Malik with 'Lifetime Achievement Award'
اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق پاکستان کے معروف ٹینس کھلاڑی راشد ملک، جو ڈیوس کپ کے سابق کھلاڑی اور کپتان رہ چکے ہیں اور ملک کے مشہور کوچز میں شمار ہوتے ہیں، کو ٹینس کے لیے گراں قدر خدمات کے اعتراف میں پاکستان ٹینس فیڈریشن (پی ٹی ایف) کے صدر اعصام الحق قریشی نے ‘لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ’ سے نوازا ہے۔
یہ اعزاز خواجہ افتخار احمد میموریل نیشنل رینکنگ ٹینس چیمپئن شپ 2024 کی انعامات تقسیم کرنے کی تقریب کے دوران دیا گیا۔ یہ تقریب برصغیر کے مشہور ٹینس کھلاڑی خواجہ افتخار احمد کی یاد میں ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقد کی گئی، اسی تقریب میں اعصام الحق کی والدہ نوشین احتشام کو بھی ان کی خدمات کے اعتراف میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔
راشد ملک کا شاندار کیریئر کئی دہائیوں پر محیط ہے۔ انہوں نے 1982 سے 1996 تک پاکستان کی نمائندگی بطور ڈیوس کپ کھلاڑی کی۔ اس دوران انہوں نے کئی بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لیا، جن میں ایشین گیمز (1982، 1986، 1990، اور 2002) شامل ہیں، جہاں انہوں نے پاکستان کے لیے چاندی کا تمغہ جیتا۔ انہوں نے جاپان میں ہونے والے اولمپک ٹرائلز میں بھی شرکت کی۔
راشد ملک نے بیس سال سے زیادہ عرصے تک پاکستان کی ڈیوس کپ ٹیم کے کوچ اور کپتان کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اس دوران انہوں نے ملک کے اہم ٹینس کھلاڑیوں کی تربیت اور رہنمائی کی۔ وہ پنجاب لان ٹینس ایسوسی ایشن (پی ایل ٹی اے) کے سیکرٹری جنرل رہے اور اب (پی ایل ٹی اے) کے سینئر ایگزیکٹو نائب صدر اور پاکستان ٹینس فیڈریشن (پی ٹی ایف) کے سینئر نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اپنی ان ذمہ داریوں کے باوجود، وہ ٹینس کھیلنے میں بھی فعال ہیں اور دنیا بھر میں آئی ٹی ایف ماسٹرز ٹورنامنٹس میں حصہ لے کر پاکستان کے لیے بین الاقوامی اعزازات جیت رہے ہیں۔
راشد ملک نے اعصام الحق کی کا خواجہ افتخار احمد میموریل چیمپئن شپ کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا، “پاکستان میں ٹینس کے لیے میری خدمات کو تسلیم کیا جانا میرے لیے بہت فخر کی بات ہے۔ کھلاڑی، کپتان اور موجودہ ذمہ داریوں تک میرا سفر اس کھیل کے لیے میرے جنون کو ظاہر کرتا ہے۔”
انہوں نے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومتی تعاون کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ کھلاڑیوں کی محنت کو تسلیم کرنے سے انہیں ملک کا نام روشن کرنے کا جذبہ ملتا ہے۔ راشد ملک نے امید ظاہر کی کہ حکومت اور اعلیٰ حکام ان کی خدمات کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نوازیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ کھلاڑیوں کی مالی مدد اور قومی اعزازات کے ذریعے ان کی کوششوں کو سراہتے رہیں۔