پاکستان کورواں سال قرض کی اقساط اداکرنے کے لیے6ارب ڈالر کے نئے قرضوں کی ضرورت،بلوم برگ

0
110
پاکستان کورواں سال قرض کی اقساط اداکرنے کے لیے6ارب ڈالر کے نئے قرضوں کی ضرورت،بلوم برگ
پاکستان کورواں سال قرض کی اقساط اداکرنے کے لیے6ارب ڈالر کے نئے قرضوں کی ضرورت،بلوم برگ

پاکستان کورواں سال قرض کی اقساط اداکرنے کے لیے6ارب ڈالر کے نئے قرضوں کی ضرورت،بلوم برگ

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) آئی ایم ایف کا قلیل مدتی بیل آؤٹ پروگرام اپریل میں ختم ہو رہا ہے جبکہ پاکستان کورواں سال واجب الاداقرض کی اقساط اداکرنے کے لیے6ارب ڈالر کے نئے قرضوں کی ضرورت ہوگی یہ بات امریکا کے معروف عالمی مالیاتی جریدے ”بلوم برگ“نے پاکستان کے ایک سنیئرحکومتی اہلکار کے حوالے سے بتائی ہے جریدے کا کہنا ہے کہ ملک آئی ایم ایف کے ساتھ ایک توسیعی فنڈ پر بات چیت کرنے کی کوشش کرے گا‘ عالمی ادارے کے ساتھ بات چیت مارچ یا اپریل میں شروع ہونے کی امید ہے.

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مزید قرضوں سے کسادبازاری اور عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا ‘حکومتوں و سرکاری اداروں کے اخراجات میں اضافے کی وجہ سے پاکستانی عوام کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اور عام شہریوں کے لیے یوٹیلٹی بلزکی ادائیگی اور خوراک میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑرہا ہے گزشتہ چند ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات‘گیس‘بجلی اور اشیاءضروریہ کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کی وجہ سے شہریوں کی زندگیاں متاثرہورہی ہیں.

ملک میں صحت اور تعلیم کے اخراجات میں کئی گنا اضافہ بھی پریشان کن ہے ایسے حالات میں ملک کی حکمران اشرافیہ کے سرکاری اخراجات کم ہونے کی بجائے بڑھتے جارہے ہیں جبکہ عام شہریوں کے لیے آنے والے چند ماہ میں مشکلات بہت زیادہ بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے‘قرض کی اقساط اداکرنے کے لیے مزید قرض کی پالیسی سے ملکی معیشت تباہی کا شکار ہے ملک ایک طرف خراب معاشی حالات کا شکار ہے تو دوسری جانب عام انتخابات کے بعد سیاسی استحکام کی بجائے عدم استحکام اور بے یقینی میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری اور ترسیلات زرمیں ہرآنے والے دن کے ساتھ کمی واقع ہورہی ہے.