اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ویب ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ریال میڈرڈ کے فارورڈ ونیسیئس جونیئر کے خلاف گزشتہ سیزن میں ریو ویلیکانو کے خلاف میچ کے دوران نسل پرستانہ بدسلوکی کرنے والے نابالغ (تماشائی) پر ایک سال کے لیے اسٹیڈیم میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی اور جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ ریال میڈرڈ کلب نے تصدیق کی ہے کہ تماشائی نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے معافی نامہ لکھا اور معافی مانگی۔
کلب کے بیان کے مطابق تماشائی نے عدالت سے باہر معاہدے کے تحت سماجی اور تعلیمی سرگرمیوں میں حصہ لینے اور ایک سال کے لیے کسی بھی سرکاری میچ میں اسٹیڈیم جانے سے اجتناب کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس پر ریاستی کمیشن کی جانب سے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
کلب نے مزید کہا کہ جون سے اب تک نسل پرستی کے چار کیسز بند نمٹائے جا چکے ہیں، جن میں نابالغوں اور دیگر افراد کے خلاف کارروائی کی گئی۔ اپریل میں مڈفیلڈر اوریلین چوامنی کو نسل پرستی کا نشانہ بنانے والے نابالغ (تماشائی) پر بھی ایک سال کے لیے اسٹیڈیم میں داخلے پر پابندی لگائی گئی تھی، جبکہ میلورکا میں دو میچز کے دوران ونیسیئس جونیئر اور سیموئل چکویز کے خلاف نسل پرستی کے مرتکب ایک اور شخص کو قید کی سزا سنائی گئی۔
ریال میڈرڈ اور لا لیگا چیمپئنز اس قسم کے رویے کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ کھیلوں کے میدان کو نسل پرستی اور عدم رواداری سے پاک رکھا جا سکے۔