جانئے ! شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی تاریخ، اہداف اور ایجنڈا کیا ہیں

0
123

جانئے ! شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی تاریخ، اہداف اور ایجنڈا کیا ہیں

شنگھائی تعاون تنظیم/تاریخ

شنگھائی تعاون تنظیم ایک علاقائی، سیاسی، اقتصادی اور دفاعی تنظیم ہے جسے ابتداء میں چین اور روس نے قائم کیا۔

شروع میں چین، روس، قازقستان، کرغزستان، ازبکستان اور تاجکستان ایس سی او کے ممبر ملک تھے۔

پاکستان اور بھارت نے جون 2017ء، ایران نے 2023ء اور بیلاروس نے 2024ء میں تنظیم کے مستقل ممبرز کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی۔

اس طرح شنگھائی تعاون تنظیم کے مستقل ارکان کی تعداد 10ہے، اسکے علاوہ 3 ممالک مبصر اور 14ممالک ڈائیلاگ پارٹنرز کی حیثیت سے تنظیم سے منسلک ہیں۔

جغرافیائی اعتبار سے شنگھائی تعاون تنظیم دنیا کے تقریباً 80فیصد رقبے پر محیط ہے۔ سال 2023 کے اعداد و شمار کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم دنیا کی 40فیصد آبادی اور جی ڈی پی کا تقریباً 32فیصد حصہ رکھتی ہے۔

سربراہان مملکت کی کونسل شنگھائی تعاون تنظیم میں سب سے بڑا فیصلہ سازی کا حامل فورم ہے۔

کونسل شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس رکن ممالک کے دار الحکومتوں یاکسی ایک شہرمیں ہر سال منعقد یوتا ہے۔

ایس سی او / اہداف

ایس سی او تنظیم کے 4 اہداف ہیں ۔

جن میں رکن ممالک کے درمیان اچھی ہمسائیگی، تجارت، سائنس اور ٹیکنالوجی، تعلیم، توانائی، سیاحت کے شعبوں میں تعاون،خطے میں امن و امان اور سلامتی کو مشترکہ طور پر یقینی بنانا ہے ۔

ایس سی او کے سربراہان مملکت کے اکتوبر میں ہونیوالے سربراہی اجلاس سے قبل 10اور 11ستمبر کو اسلام آباد میں SCO کی تجارت اور اقتصادی امور کے وزراء کے اجلاس کی صدارت کی

ایس سی او سربراہان مملکت اجلاس /طریقہ کار

اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت سمیت رکن ممالک سے آنے والے تمام سربراہان و مندوبین کی کنفرمیشن آ چکی ہے اور اسی اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی پاکستان سے روس کے حوالے کردی جائے گی جہاں تنظیم کا اگلا اجلاس ہو گا۔

2 روزہ اجلاس کے آغاز میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف افتتاحی ریمارکس دیں گے، جس کے بعد دیگر سربراہان حکومت اجلاس سے خطاب کریں گے۔

14 اکتوبر کی رات وزیراعظم مہمانوں کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے ۔ وزیراعظم شہباز شریف کا اجلاس پاکستان ٹیلیویژن براہ راست نشر کرے گا جبکہ ایس سی او کے ضابطہ کار کے تحت دیگر کاروائی کو ان کیمرہ رکھا جاے گا۔

پاک چائنا فرینڈشپ سینٹر میں میڈیا سینٹر بنایا جائے گا، جہاں سے صحافیوں کو اطلاعات تک رسائی دی جائے گی۔

اجلاس کی کوریج کے لیے رکن ممالک سے 150 کے قریب غیر ملکی صحافی پاکستان آئیں گے۔

ایس سی او / ایجنڈا

شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں صرف معاشی و اقتصادی تعاون سے متعلق بات ہوگی۔

سفارتی ذرائع کے مطابق ایس سی او کے 30 کے قریب میکنزم ہیں جس میں سب سے اوپر سربراہان مملکت اجلاس کا میکنزم ہے۔

پاکستان میں 15 اور 16 اکتوبر کو ہونے والا اجلاس سربراہان حکومت کا اجلاس ہے جس میں صرف رکن ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون بڑھانے ، تجارت اور رابطہ کاری کے بارے میں بات چیت ہو گی۔

ممبرز ممالک کے مابین دو طرفہ باہمی یا تنازعات ایس سی او سر براہان مملکت اجلاس میں زیر بحث نہیں لاے جا سکتے ایس سی او کے ضابطہ کار کے مطابق ان پر بات چیت بھی نہیں ہو سکتی ۔

رکن ممالک اجلاس کی سائیڈ لائینز پر ملاقاتیں کر سکتے ہیں لیکن سفارتی چینلز کے ذریعے طریقہ کار کے مطابق اسکے لیے پہلے سے طے کرنا ہو گا ۔

ایس سی او اجلاس / اعلامیہ

اجلاس کے آخری روز یعنی 16 اکتوبر کو مشترکہ اعلامیہ کا اعلان کیا جاے گا ۔

ہیڈ آف گورنمنٹ اجلاس سے قبل 11 سے 14 اکتوبر تک رکن ممالک کے نیشنل کوآرڈینیٹرز کا اجلاس اسلام آباد میں ہو گا، جس میں اجلاس میں پیش ہونے والی مفاہمتی یاداشتیں اور مشترکہ اعلامیہ کی منظوری دی جاے گی ۔