Israel destroyed clean water wells, now Palestinians are forced to buy contaminated water
اسرائیل کی جانب سےصاف پانی کے کنوؤں کو تباہ کرنے کے بعد فلسطینی آلودہ پانی خریدنے پر مجبور
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ کے گندے پانی کی صفائی کی پانچوں سہولیات کے ساتھ ساتھ پانی صاف کرنے کے پلانٹس، سیوریج پمپنگ اسٹیشن، کنویں اور ذخائر تباہ کرنے کے بعد فلسطینی گندا پانی خریدنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں۔
پناہ گزین کیمپ کے قریب ایک خیمے میں رہنے والے 21 سالہ عادل ڈلول کا کہنا ہے کہ اسے پینے کے بعد پتہ چلا کہ وہ ایک دکاندار سے جو پانی لایا تھا وہ آلودہ تھا۔
ڈیلول نے اے پی کو بتایا کہ “ہمیں پانی میں کیڑے ملے “یہ پانی نمکین، آلودہ اور جراثیم سے بھرا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے معدے کے مسائل تھے اور میرے پیٹ میں اس وجہ سے درد رہتا ہے۔
اسرائیل نے نہ صرف غزہ کے پانی اور صفائی ستھرائی کی سہولیات کو تباہ کیا ہے بلکہ اس نے ان ورکرز کو بھی قتل کیا ہے جنہوں نے انہیں ٹھیک کرنے کی کوشش کی تھی۔
شہر کے حکام نے بتایا کہ رواں ماہ غزہ شہر میں اسرائیلی حملے میں پانی کے کنوؤں کی مرمت کرنے والے پانچ سرکاری ملازمین ہلاک ہو گئے۔
Israel destroyed clean water wells
UNRWA Commissioner General Philippe Lazzarini says water has become a matter of life and death in Gaza. People are forced to drink impure water from wells, while clean drinking water has also started running out in UN offices.