اسرائیل کا ایرانی حملے کے 24 گھنٹے کی اہم مدت میں اپنے اگلے اقدامات پر غور
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی دفاعی فورس کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ اسرائیل ایک سنگین “24 گھنٹے کی اہم مدت” میں ایران کے حملے کے جواب میں اپنے اگلے اقدامات پر غور کر رہا ہے۔
ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ ایران پہلے اپنی پراکسیز کے ذریعے خطے میں جنگ کو بڑھانا چاہتا تھا اور اب اس نے خود کو “واضح” کر دیا ہے۔
دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے “رائٹرز” کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے نیتن یاہو سے کہا کہ امریکہ ایران کے خلاف اسرائیلی جوابی حملے میں حصہ نہیں لے گا۔
امریکی حکام نے اتوار کو کہا کہ صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو بتایا ہے کہ امریکہ ایران کے خلاف کسی بھی اسرائیلی جوابی کارروائی میں حصہ نہیں لے گا۔
یکم اپریل کو ایران کے شامی قونصل خانے پر مشتبہ اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران نے ہفتے کی رات اسرائیل پر سینکڑوں ڈرون اور میزائل داغے۔
حملوں کے بعد ہفتے کے روز دیر گئے جاری کردہ ایک بیان میں بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے نیتن یاہو کو بتایا کہ اسرائیل نے “غیر معمولی حملوں کے خلاف دفاع اور شکست دینے کی قابل ذکر صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔”
بائیڈن نے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ آیا انہوں نے اور نیتن یاہو نے ممکنہ اسرائیلی ردعمل یا امریکہ کی ممکنہ شمولیت پر بات کی۔
اہلکار نے کہا “ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیل کو شام میں یا کسی اور جگہ اپنی حفاظت اور اپنے دفاع کے لیے کارروائی کی آزادی ہے. یہ ایک دیرینہ پالیسی ہے اور یہ باقی ہے، لیکن نہیں ہم خود کو ایسی چیز میں شریک ہونے کا تصور نہیں کریں گے”.