وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا پی ٹی آئی حکومت پر دہشتگردوں کی معاونت اور انتشار پھیلانے کا الزام

وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا پی ٹی آئی حکومت پر دہشتگردوں کی معاونت اور انتشار پھیلانے کا الزام
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے پی ٹی آئی حکومت پر دہشتگردوں کی معاونت، انتشار پھیلانے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا۔
وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے ہفتہ کو خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کی قیادت والی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت دہشتگردوں کی مدد کر رہی ہے، انتشار پھیلا رہی ہے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچا رہی ہے اور زور دیا کہ دہشتگردی کے خلاف پاکستانیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
یہ بیان اس کے ایک دن بعد آیا ہے جب فوج کے میڈیا ونگ کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کسی کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ ریاست اور اس کے لوگ کسی ایک شخص کی من مانی کے حوالے نہیں چھوڑے جا سکتے جو خیبر پختونخواہ میں دہشتگردی کو دوبارہ لانے کا سب سے زیادہ ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔
تارڑ نے کہا گزشتہ ایک ہفتے میں ہی کئی دہشتگردانہ حملے ہوئے جنہیں پاک فوج کے افسران اور جوانوں نے بہادری اور جرات مندی سے ناکام بنایا۔
پی ٹی آئی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف ایک پارٹی باقی ہے “تحریک انتشار” جسے شہداء کی قربانیوں یا ملک کی سالمیت کی کوئی پرواہ نہیں اور یہ صرف خیبر پختونخواہ میں انتشار پھیلانے صورتحال خراب کرنے اور دہشتگردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہیں بنانے میں دلچسپی رکھتی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ یہ آج کی کہانی نہیں ہے۔ دہائیوں سے عمران خان اور ان کی پارٹی نے اسی طرز عمل کو اپنایا ہے،دہشتگردوں کے لیے مقامی، علاقائی اور حتیٰ کہ بین الاقوامی سطح پر ہمدردی دکھائی اور ان کے سہولت کار کے طور پر کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ قوم نے دہشتگردی کے خلاف اپنی جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور پاکستان واحد ملک ہے جس کے بچے بھی اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ ہم اے پی ایس پشاور کے حملے کے طلبہ کو کیسے بھول سکتے ہیں وہ بچے جنہوں نے قربانی کا ایک افسانوی باب لکھا، ایک ایسی داستان جو ہمیشہ تاریخ میں زندہ رہے گی؟ ہم حال ہی میں خضدار میں بس پر حملے میں شہید ہونے والے بچوں کو کیسے بھول سکتے ہیں؟ ہم ان کی قربانیوں کو کیسے بھول سکتے ہیں؟
وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر خضدار اور کوئٹہ جا کر شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ جب ہم نے ان بچوں کے والدین سے بات کی تو وہ نہایت بہادر اور شاندار لوگ تھے۔ ایک شخص جس کے تین بیٹے شہید ہوئے نے مکمل حوصلے اور عزم کے ساتھ کہا کہ میری اپنی زندگی بھی پاکستان کے لیے قربان کرنے کے لیے تیار ہے۔
تارڑ نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے عوام دہشتگردی کے خلاف محاذ پر ہیں انہیں زبردست نقصان اٹھانا پڑا ہے لیکن وہ ملک کے دفاع میں ثابت قدم ہیں۔
انہوں نے کہا آپ بے شمار مثالیں پائیں گے کہ خیبر پختونخواہ کے بہادر لوگوں نے اس ملک کے لیے کتنی عظیم قربانیاں دی ہیں، چاہے وہ مسلح افواج کے ہوں، عام شہری، تاجر، ڈاکٹر، انجینئر یا دکاندار اور بچے؛ معاشرے کے ہر طبقے نے پاکستان کے لیے قربانی دی ہے۔
انہوں نے ملک کے اجتماعی عزم کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اور اس کے ادارے ایک بار دہشتگردی کو ختم کرنے کے لیے متحد ہو گئے تھے اور جب پورے ملک نے نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے دہشتگردی کے خاتمے کا عزم ظاہر کیا، تو سب نے دیکھا کہ مسلح افواج، نواز شریف کی قیادت میں وفاقی حکومت، اور صوبائی حکومتوں نے ضرب عضب اور رد الفساد جیسے آپریشنز کے ذریعے دہشتگردی کو شکست دی۔