پاکستان میں مہنگائی کم ہونے کی توقع ہے،ایشیائی ترقیاتی بینک
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشین ڈیویلپمنٹ آؤٹ لک رپورٹ میں بتایاہے کہ جولائی تا اکتوبر کے درمیان اوسط 28.5 فیصد کے مقابلے میں مہنگائی میں کمی کی توقع ہے، جس کی وجہ مالیاتی نظم و ضبط اور سخت زری پالیسی ہے، اس کے ساتھ ساتھ خوراک اور اہم خام مال کی بہتر دستیابی ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشیا پیسیفک خطے کے لیے معاشی نمو بڑھنے کی رفتار پہلے کے 4.7 فیصد کے تخمینے سے بڑھا کر 4.9 فیصد کر دی ہے، جس کی وجہ چین اور بھارت میں مضبوط مقامی طلب اور توقع سے زیادہ ترقی کی رفتار ہے۔
اے ڈی بی نے پیش گوئی کی ہے کہ چین کی معیشت رواں برس 5.2 فیصد پھیلے گی، یہ تخمینہ پہلے کے 4.9 فیصد سے بہتر ہے، کیونکہ تیسری سہ ماہی میں صرف اور سرمایہ کاری کے سبب شرح نمو کا بڑھنا ہے، اسی طرح بھارتی معیشت کے بڑھنے کی توقع بھی 6.3 فیصد کے بجائے اب 6.7 فیصد کی گئی ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے چیف اکانومسٹ الربٹ پارک نے بتایا کہ عالمی سطح پر چیلنجز کے باوجود ترقی پذیر معیشتوں کے بڑھنے کی رفتار مضبوط ہے، خطے میں مہنگائی بھی بتدریج قابو میں آ رہی ہے۔
اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق خطے میں مہنگائی کا آؤٹ لک پہلے کی گئی 3.6 فیصد کی پیش گوئی کے مقابلے میں کم ہر کر 3.5 فیصد پر آگیا ہے، جبکہ اگلے سال مہنگائی بڑھ کر 3.6 فیصد ہونے کی توقع ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے جنوبی ایشیا میں 2023 میں معاشی شرح نمو بڑھنے کی رفتار بڑھا کر 5.7 فیصد رہنے کی توقع ظاہر کی ہے، جس کی بنیادی وجہ بھارت میں جولائی تا ستمبر کے دوران توقع سے زیادہ شرح نمو ہے۔
بنگلہ دیش اور مالدیپ میں شرح نمو میں کمی کی پیشگوئی کے باوجود جنوبی ایشیا میں معیشتوں کے بڑھنے کی رفتار 6 فیصد رہنے کی توقع برقرار رکھی گئی ہے، جبکہ جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک بشمول پاکستان میں شرح نمو بڑھنے کی رفتار کی توقع برقرار رکھی گئی ہے۔