عمران ،بشریٰ ’پہلا نکاح عدت کی مدت کے دوران ہی کیا گیا‘، تفصیلی فیصلہ جاری
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
ذرائع کے مطابق 50 صفحات پر مشتمل فیصلہ سینئر سول جج قدرت اللہ نے تحریر کیا۔
تفصیلی فیصلے میں عدالت کی جانب سے بتایا گیا کہ درخواست گزار خاور مانیکا نے عدت کی مدت مکمل کیے بغیر نکاح کرنے کے دعوے کو ثابت کے لیے ناصرف ثبوت پیش کیے بلکہ حلف بھی اٹھایا جس سے ان کے مؤقف کو تقویت ملی۔
فیصلے میں قرآن پاک کی مختلف آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ان تمام حقائق سے یہ ثابت ہوتاہے کہ ایک طلاق یافتہ عورت عدت کی مدت مکمل ہونے تک اپنے خاوند کے نکاح میں ہوتی ہے اور عدت سے پہلے کسی عورت کو نکاح کے لیے رجوع کرنا نکاح پر نکاح سمجھا جائے گا۔
واضح رہے کہ بانی تحریک انصاف سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے عدت کے دوران نکاح کیس میں عدالت نے مدعی خاورمانکیا کے دعوے کو تسلیم کرتے ہوئے عمران خان اوران کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو غیرشرعی نکاح کیس میں 7، 7 سال قید اور پانچ‘پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنادی گئی ہے .
یاد رہے کہ گزشہ روز اس کیس پر14 گھنٹے طویل سماعت کے بعد محفوظ کر لیا گیا تھااڈیالہ جیل راولپنڈی میں عمران خان اور بشری بی بی کے نکاح کیس کی سماعت 14 گھنٹے تک جاری رہی جس کی سماعت جج قدرت اللہ نے کی تھی عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ اور عثمان ریاض گل ایڈوکیٹ عدالت پیش ہوئے اور گواہان کے بیانات پر جرح کی‘سماعت کے دوران عمران خان اور بشری بی بی کے342 کے بیانات قلمبند کر کے فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا جو آج سنایا گیا ہے بشریٰ بی بی نے اپنے بیان میں 14 نومبر 2017 کا طلاق نامہ من گھڑت قرار دے دیا‘بشری بی بی کا کہنا تھاکہ خاور مانیکا نے مجھے زبانی طلاق ثلاثہ اپریل 2017 میں دی اور اپریل سے اگست 2017 تک میں نے اپنی عدت کا دورانیہ گزارا جس کے بعد اگست 2017 میں لاہور اپنی والدہ کے گھر منتقل ہو گئی‘ان کا کہنا تھا کہ یکم جنوری 2018 کو ان کا سابق وزیراعظم سے ایک ہی نکاح ہوا.