کراچی ایئرپورٹ کے قریب آئی ای ڈی دھماکا،کلعدم بلوچ تنظیم بی ایل اے نے ذمہ داری قبول کرلی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے شہر کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب اتوار کی رات ایک مشتبہ آئی ای ڈی حملے میں دو چینی شہری ہلاک اور17 افراد زخمی ہو گئے۔
خبر رساں ادارے بی بی سی کا دعویٰ ہے کہ تیسری لاش حملہ آور کی ہے جس کی ابھی تک سرکاری طور پر شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
دوسری جانب چینی سفارت خانے نے پیر کی صبح جاری کیے جانے والے ایک بیان میں بتایا کہ پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کے قافلے پرخودکش حملہ ہوا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان میں چینی سفارت خانہ اور قونصلیٹ جنرل اس ’دہشت گرد حملے‘ کی شدید مذمت کرتے ہیں اور دونوں ممالک کے بے گناہ متاثرین اور ان کے خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
دوسری جانب علیحدگی پسند کلعدم بلوچ تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے)، جس نے حالیہ برسوں میں ترقیاتی منصوبوں میں شامل چینی شہریوں پر حملے کیے ہیں، نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
پیر کو جاری کردہ ایک بیان میں عسکریت پسند گروپ بی ایل اے نے کہا کہ انہوں نے کراچی ایئرپورٹ سے آنے والے “چینی انجینئروں اور سرمایہ کاروں کے ایک اعلیٰ سطحی قافلے کو نشانہ بنایا”۔
حملے کے بعد ایک بیان میں اسے خودکش حملہ قرار دیا گیا اور مجرم کا نام شاہ فہد بتایا گیا جو کہ مجید بریگیڈ نامی بی ایل اے کے خودکش اسکواڈ کا حصہ تھا۔
روئٹرز نے بی ایل اے کے حوالے سے بتایا کہ یہ حملہ “گاڑیوں سے چلنے والے دیسی ساختہ دھماکہ خیز ڈیوائس” کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا۔
واضح رہے کہ دھماکہ اتوار کو مقامی وقت کے مطابق 23:00 بجے (17:00 GMT) کے قریب ہوا۔