سابق وزیراعظم کی طبعیت ناساز، ہسپتال داخل
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ملائیشیا کے 2 دہائیوں کے سابق وزیر اعظم 99 سالہ مہاتیر محمد کو کھانسی کے باعث ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی خبر کے مطابق ان کے ترجمان ان کی خراب طبیعت سے متعلق آگاہ کیا۔
ترجمان نے کہا کہ مہاتیر پیر سے نیشل ہارٹ انسٹی ٹیوٹ میں ہیں اور وہ چند دن مزید طبی مرکز میں رہیں گے، انہوں نے ان کی حالت کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
سابق وزیر اعظم کا دل کے مسائل سے متعلق ایک ریکارڈ ہے اور انہیں آخری دفعہ جنوری میں ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، پھر تقریبا تین ماہ بعد انہیں ہسپتال سے چھٹی دے دی گی تھی، انہیں انفیکشن کے باعث ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
99 سالہ سابق وزیر اعظم کو ایک غیر تشخیص شدہ انفکیشن کے باعث نیشنل ہارٹ انسٹی ٹیوٹ لے جایا گیا تھا اور اس وقت سے وہ ہسپتال میں زیر نگہداشت تھے۔
اس وقت ان کے دفتر سے جاری مختصر بیان میں کہا گیا تھا کہ مہاتیر محمد کو نیشنل ہارٹ انسٹی ٹیوٹ سے آج ڈسچارج کردیا گیا، بیان میں مزید کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی تھیں۔
مہاتیر محمد نے 2003 تک 22 برس بطور وزیر اعظم خدمات انجام دیں، وہ 92 سال کی عمر میں بطور وزیرا عظم ایک بار پھر حکومت میں آئے جب کہ انہوں نے 2018 میں حزب اختلاف کے اتحاد کی قیادت کرتے ہوئے تاریخی کامیابی حاصل کی اور اس جماعت کو شکست سے دوچار کیا جس کی کبھی وہ خود رہنمائی کرچکے تھے۔
اندرونی اختلافات کے باعث ان کی حکومت 2 سال سے بھی کم مدت میں ختم ہوگئی تھی۔
مہاتیر محمد کے پاس دنیا کے معمر ترین وزیراعظم ہونے کا گنیز ورلڈ ریکارڈ ہے، جب وہ طویل عرصے بعد 2018 میں وزیراعظم منتخب ہوئے تھے، اس وقت ان کی عمر کے 93 برس مکمل ہونے میں صرف 2 مہینے رہ گئے تھے۔
واضح رہے کہ مارچ 2019 میں ملائشیا کے اس وقت کے وزیر اعظم مہاتیر محمد سابق وزیر اعظم عمران خان کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں، اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے ان کا استقبال کیا تھا۔