اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے سابق وزیراعظم من موہن سنگھ طویل علالت کے بعد 92 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
بھارتی نیوز ویب سائٹ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک کے بطور گورنر خدمات انجام دینے والے، ماہر معشیت سے سیاست دان بننے والے من موہن سنگھ علیل تھے اور نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں زیر علاج تھے۔
آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نے موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گہرے دکھ کے ساتھ ہم بھارت کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے انتقال کی خبر دیتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ وہ عمر سے متعلقہ طبی مسائل کے علاج کے لیے ہسپتال میں داخل تھے اور 26 دسمبر 2024 کو گھر میں اچانک بے ہوش ہوگئے تھے، گھر پر ہی ان کو ہوش میں لانے کے لیے اقدامات شروع کردیے گئے تھے، انہیں رات 8 بج کر 6 منٹ پر مرکز صحت لایا گیا، کوششوں کے باوجود وہ ہوش میں نہیں آئے، اور رات 9 بج کر 51 منٹ پر وہ انتقال کرگئے۔
انہیں بھارت کو بے مثال معاشی ترقی کی جانب گامزن کرنے اور کروڑوں لوگوں کو خط غربت سے نکالنے کا سہرا دیا جاتا ہے، وہ غیر معمولی طور پر دو مرتبہ وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہے۔
من موہن سنگھ نے وزیر خزانہ کی حیثیت سے معیشت کو لبرلائز کیا، وہ ایک معیشت دان سے سیاست دان بنے اور مرکزی بینک کے گورنر بھی رہے۔
من موہن سنگھ نے صحت کے مسائل کی وجہ سے حالیہ برسوں میں سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی، ان کی آخری عوامی تقریب جنوری 2024 میں ان کی بیٹی کی کتاب کی رونمائی تھی، انہوں نے اپریل 2024 میں راجیہ سبھا سے ریٹائرمنٹ لی۔
سابق بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ 26 ستمبر 1932 کو پاکستان کے ضلع چکوال میں پیدا ہوئے، تقسیم ہند کے بعد ان کا خاندان بھارت منتقل ہو گیا تھا، انہوں نے پنجاب یونیورسٹی، کیمبرج یونیورسٹی، اور آکسفورڈ یونیورسٹی سے معاشیات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔