غزہ میں شدید لڑائی ختم ہونے والی ہے لیکن جنگ جاری رہے گی: اسرائیلی وزیراعظم
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز کہا کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف شدید لڑائی کا مرحلہ ختم ہو رہا ہے لیکن یہ جنگ اس وقت تک ختم نہیں ہو گی جب تک اسلام پسند گروپ فلسطینی انکلیو پر کنٹرول چھوڑنہیں دیتا۔
غزہ میں شدید لڑائی ختم ہونے کے بعد، نیتن یاہو نے کہا، اسرائیل لبنان کے ساتھ شمالی سرحد کے ساتھ مزید افواج تعینات کر سکے گا، جہاں ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے ساتھ لڑائی بڑھ گئی ہے۔
اسرائیل کے چینل 14 کو انٹرویو دیتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ جنگ کی شدت کےمرحلے کے ختم ہونے کے بعد ہمارے پاس فورسز کے کچھ حصے کو شمال کی طرف منتقل کرنے کا امکان ہوگا اور ہم یہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم کر سکتے ہیں تو ہم یہ سفارتی طریقے سے کریں گے۔ اگر نہیں، تو ہم اسے کسی اور طریقے سے کریں گے۔ لیکن ہم (رہائشیوں کو) گھر لے آئیں گے۔
لڑائی کے دوران لبنان کے ساتھ سرحد کے قریب کئی اسرائیلی قصبوں کو خالی کرا لیا گیا ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ حماس کے خلاف شدید لڑائی کا مرحلہ کب ختم ہوگا، نیتن یاہو نے جواب دیا: ’’بہت جلد‘‘۔ لیکن فوج اب بھی غزہ میں آپریشن کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں جنگ کو ختم کرنے اور حماس کو ویسا ہی چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہوں۔
نیتن یاہو نے اس خیال کو مسترد کرنے کا بھی اعادہ کیا کہ مغربی کنارے میں قائم فلسطینی اتھارٹی حماس کی جگہ غزہ کو چلاتی ہے۔