الیکشن سے متعلق بےیقینی غیرملکی سرمایہ کاری کو متاثر کرسکتی ہے، ورلڈ بینک
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ورلڈ بینک نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں انتخابات کے حوالے سے پائی جانے والی بےیقینی غیرملکی سرمایہ کاری کو متاثر کرسکتی ہے، ساتھ ہی پُرتشدد واقعات بھی بڑھ گئے تو اس سے کمزور معیشت اور معاشی ترقی کی شرح مزید خراب ہوگی۔
ملک میں عام انتخابات کی تیاریاں زورشور سے جاری ہیں، ایسے میں ورلڈ بینک نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ انتخابات سے متعلق بے یقینی نجی شعبے اور غیرملکی سرمایہ کاری کو متاثر کرسکتی ہے۔
ورلڈ بینک کی ’گلوبل اکنامک رپورٹ‘ میں کہا گیا ہے کہ اگر سیاسی و سماجی بےچینی کے ساتھ پُرتشدد واقعات بھی بڑ ھ گئے تو اس سے کمزور معیشت اور معاشی ترقی کی شرح مزید بگڑے گی، تاہم بےیقینی کے خاتمے اور انتخابات کے بعد ترقی کے امکانات سے حالات بہتر بھی ہوسکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کا جولائی 2023 سے جون 2024 تک کا اکنامک آؤٹ لک غیرفعال ہے اورمعاشی ترقی کی شرح کا تخمینہ صرف 1.7 فیصد ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ افراط زر کا دباؤ کم ہونے پر امکان ہے کہ مالی سال 25-2024 میں ترقی کی شرح 2.4 فیصد پر جاپہنچے، مالیاتی پالیسی کے بارے میں توقع ہے کہ یہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے سخت رہے گی۔
ورلڈ بینک نے خبردار کیا ہے کہ سال 2024 میں غریب گھرانے خوراک پر اضافی رقم خرچ کریں گے جس سے غذاکی قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور اس سے غربت اور عدم مساوات مزید بڑھے گی۔