الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن ٹربیونل قائم کردیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے لاہور ہائی کورٹ میں الیکشن ٹربیونل قائم کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن ٹربیونل کی تشکیل کا مقصد صوبہ پنجاب سے خواتین کی قومی اور صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشستوں سے متعلق اعتراضات کی سماعت کرنا ہے، اس سلسلے میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس رسال حسن سید کو الیکشن ٹربیونل مقرر کیا گیا ہے، ٹربیونل میں ریٹرننگ آفیسر کے فیصلوں کے خلاف درخواستیں دائر کی جاسکیں گی۔
دوسری طرف جمعیت علماء اسلام ف کے کوٹہ پر نامعلوم خاتون کا مخصوص نشست پر کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا، خاتون کی کامیابی کا نوٹی فکیشن خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی مخصوص نشست کے لیے جاری کیا گیا، جاری شدہ نوٹی فکیشن کا نمبر ایف 6 آف 2024 ہے، تاہم جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے یہ نوٹی فکیشن منسوخ کرکے تحقیقات کرنے کی درخوست دے دی۔
اس حوالے سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ محترمہ صدف احسان نہ تو پارٹی کی رکن ہیں اور نہ ہی ان کا نام جے یو ائی کی فہرست میں ہے، صدف احسان کا نوٹی فکیشن منسوخ کر کے مس حنا بی بی کی کامیابی کا نوٹی فکیشن جاری کیا جائے، اس کے علاوہ مخصوص نشست کے لیے اجنبی خاتون کے نام کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کے معاملے کی تحقیقات کروائی جائے کہ یہ غلطی ہے یا ملی بھگت سے ایسا ہوا۔
ادھر مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لئے 9 نام الیکشن کمیشن میں جمع کروا دیئے، ن لیگ کوپنجاب سے قومی اسمبلی کی 27 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں، نئی لسٹ میں مسلم لیگ ن کی طرف سے سائرہ افضل تارڑ سمیت بشریٰ بٹ، ہما چغتائی، مہ جبین عباسی، گلناز شہزادی کے نام بھی دئیے گئے ہیں، اس کے علاوہ شمائلہ رانا، مریم اکرام، شازیہ فرید اور سیدہ آمنہ بتول کا نام بھی مخصوص نشستوں کے لیے جمع کرایا گیا ہے۔