پاک، افغان بارڈر پرجھڑپ: 2 اہم طالبان کمانڈرز سمیت 8 افغان طالبان ہلاک
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ضلع کرم کے قریب سرحد پر پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور افغان طالبان کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں 2 ‘اہم’ کمانڈروں سمیت 8 افغان فوجی ہلاک اور کم از کم 16 زخمی ہوئے.
ذرائع نے بتایا کہ ہفتہ کی صبح پاک افغان سرحد پر پالوسین کے علاقے میں افغان طالبان نے پاکستانی چیک پوسٹ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
پاکستانی فورسز کی جوابی فائرنگ میں 8 افغان طالبان ہلاک اور 16 دیگر زخمی ہوگئے، ذرائع نے بتایا کہ ہلاک ہونےوالے افغان طالبان میں دو ’اہم‘ کمانڈر خلیل اور جان محمد بھی شامل ہیں.
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے اس واقعے پر کوئی باضابطہ بات نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب افغان فوجیوں نے سرحد پر تعینات پاکستانی سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی ہے، ذرائع نے بتایا کہ ماضی میں پاکستان نے ایسے واقعات پر کابل کے ساتھ اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ افغان طالبان پاکستان کے اندر عسکریت پسندانہ سرگرمیوں میں سہولت کاری کے علاوہ اب بین الاقوامی سرحد کے ساتھ فورسز پر کھلے عام حملے کر رہے ہیں۔
کشیدہ سیکیورٹی صورتحال کے باعث ہفتے کے آخر میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت معطل رہی۔
اس سال مئی میں دفتر خارجہ نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں خرلاچی میں بڑی تعداد میں مقامی لوگوں کے بے گھر ہونے اور محفوظ مقامات پر پناہ لینے کے بعد کابل کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔
اس وقت، کرم اور افغان سائیڈ کے قبائلی عمائدین نے کشیدگی کو کم کرنے میں کردار ادا کیا۔ تاہم، سرحد پر جھڑپوں نے خرلاچی بارڈر کراسنگ کے قریب واقع دیہاتوں اور بستیوں سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا باعث بنا۔