اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ویب ڈیسک تفصیلات کے مطابق الجزائر کی باکسر ایمانی خلیف، جو باکسنگ میں اولمپکگولڈ میڈل جیتنے والی اپنے ملک کی پہلی خاتون بن گئی ہیں، لیکن اولمپکس 2024 میں اپنی جنس کے حوالے سے بحث سمیت انہوں نے کئی چیلنجز کا سامنا کیا۔
لیکن حال ہی میں انہوں نے اپنی انسٹاگرام پروفائل پر ایک نئی ویڈیو شیئر کی ہے جس میں پہلے وہ نیلے رنگ کی شرٹ اور سرخ باکشنگ دستانوں کے ساتھ سامنے آتی ہیںاور پھر فوراً ہی ویڈیو میں ان کا دوسرا روپ سامنے آتا ہے جس میں وہ سفید پھولوں والی قمیض اور میچنگ گلابی پھولوں والی ہوپ بالیاں پہنے ہوئے دکھائی دیتی ہیں اور ساتھ ہی لباس سے مماثل میک اور ایک ہار بھی پہنے ہوئے ہیں ایمانی نے اس ویڈیو میں اپنے گولڈ میڈل کی بھی نمائش کی ویڈیو کا اختتام خلیف کے مسکراتے ہوئے چہرے اور ، بالوں کو گھماؤ کے ساتھ ہوتا جس کی وجہ سے ان کی جنس کے بارے میں ایک بار پھر آن لائن بحث چھڑ گئی ہے۔
ویڈیو کے کیپشن میں اس بات پر زور دیا گیا کہ خلیف کی شناخت اس پر مبنی نہیں ہے کہ وہ کیسی دکھتی ہے اور اس بات پہ بھی روشنی ڈالی گئی کہ ، ظاہری شکل کسی شخص کے حقیقی جوہر کی وضاحت نہیں کرتی ہے۔ اس کے بجائے، باکسنگ میں اس کی طاقت اور حکمت عملی واقعی اہم ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر، بہت سے لوگوں نے خلیف کے نئے روپ کی تعریف کی اور روایتی طور پر نسوانیت ظاہر کرنے کے دباؤ کے خلاف اس کا دفاع کیا۔اس کے حامیوں نےخلیف کے اس اقدام کو شاندار قرار دیا اور ان پر تنقید کی جنہوں نے اس کی صنف کو لے کر اس پر تنقید کی ۔