بائیڈن نے میکسیکو بارڈر پر پناہ گزینوں کی آمد روکنے کا ایگزیکٹو آرڈر تیار کرلیا
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وائٹ ہاؤس نے قانون سازوں کو مطلع کیا ہے کہ صدر جو بائیڈن جلد ہی ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے جو امریکا- میکسیکو سرحد پر پناہ کی درخواستوں کو بند کر دے گا .
ذرائع کے مطابق جب پناہ کی درخواست دینے والوں کی درخواست 2500 سے بڑھ جائے گی تب یہ سلسلہ بند کیا جائے گا.
پیشرفت سے واقف متعدد لوگوں کے مطابق جب یہ تعداد کم ہو کر 1500 ہو جائے گی تو سرحد کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔ توقع ہے کہ صدر بائیڈن منگل کو وائٹ ہاؤس میں اپنے منصوبے کا افتتاح کریں گے.
صدر بائیڈن کا یہ اقدام سرحد پر پناہ گزینوں کی تعداد کو کنٹرول کرنے کے لیےانتہائی جارحانہ یکطرفہ اقدام کی نشاندہی کرتا ہے۔
اس پیش رفت سے واقف 5 افراد نے میڈیا کو تصدیق کی کہ پیر کو پناہ کے متلاشیوں کی تعداد 2500 تھی، جب کہ دو لوگوں نے بتایا کہ یہ تعداد 1500 تھی۔
اعداد و شمار ایک ہفتے کے دوران روزانہ کی اوسط ہیں۔ تمام لوگوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی کہ وہ ایک ایگزیکٹو آرڈر پر بحث کریں جو ابھی تک عوامی نہیں ہے۔مگر تجارت کی طرح دیگر سرحدی سرگرمیاں جاری رہنے کی توقع ہے۔
وائٹ ہاؤس کے سینیئر اہلکار منگل کو باضابطہ رول آؤٹ سے قبل ارکانِ پارلیمان کو منصوبہ بند آرڈر کی تفصیلات سے آگاہ کر رہے ہیں۔
ریپبلکنز کے عدم تعاون کی وجہ سے سرحد پر پناہ گزینوں کو روکنے کے لیے دو طرفہ قانون کے خاتمے کے بعد امریکی صدر مہینوں سے اپنے طور پر عمل کرنے کے لیے سوچ رہے ہیں۔
پارٹی نے سابق صدر اور ممکنہ ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے کہنے پر اس معاہدے سے منحرف ہو گئی۔ بائیڈن ایک انتظامی کارروائی لانا چاہتے تھے حالانکہ میکسیکو کے حکام کی کوششوں کی وجہ سے امریکہ-میکسیکو سرحد پر غیر قانونی کراسنگ کی تعداد مہینوں تک کم کر دی گئی تھی۔