
شمالی وزیرستان کے بویا میں سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر حملہ
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈان نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ پولیس کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں جمعے کے روز سیکیورٹی فورسز کے ایک کیمپ پر حملہ کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ابتدائی اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ آور نے بارودی مواد سے بھری گاڑی یا خودکش جیکٹ کا استعمال کیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق زور دار دھماکے کی آواز تقریباً 25 کلومیٹر دور واقع میران شاہ شہر تک سنی گئی۔
دھماکے کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا۔
پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی خصوصی ٹیموں کو بھی شواہد اکٹھے کرنے اور مقام کا معائنہ کرنے کے لیے روانہ کیا گیا۔
ریسکیو 1122 اور طبی ٹیمیں بھی امدادی اور ریسکیو کارروائیوں میں مصروف رہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔
حملے کے بعد پورے ضلع میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی جبکہ احتیاطی تدبیر کے طور پر ایک اہم شاہراہ پر ٹریفک عارضی طور پر معطل کر دی گئی۔
یہ واقعہ اس سے دو ماہ بعد پیش آیا ہے جب شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی فورسز نے ایک خودکش حملہ ناکام بناتے ہوئے چار دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
اس وقت سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ ایک دہشت گرد نے بارودی مواد سے بھری گاڑی سیکیورٹی فورسز کے کیمپ کی دیوار سے ٹکرا دی جس کے بعد تین مزید دہشت گرد کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے مارے گئے۔
جمعے کا یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب پاکستان میں دہشت گرد حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ رواں سال پاکستان کو گلوبل ٹیررازم انڈیکس 2025 میں دوسرے نمبر پر رکھا گیا جہاں دہشت گرد حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 45 فیصد اضافہ ہوا۔
یہ ایک ابتدائی اور ترقی پذیر خبر ہے جسے صورتحال کے مطابق اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ میڈیا میں آنے والی ابتدائی رپورٹس بعض اوقات غلط بھی ہو سکتی ہیں۔ ہم مستند ذرائع، متعلقہ اور مجاز حکام اور اپنے اسٹاف رپورٹرز کی معلومات کی بنیاد پر بروقت اور درست معلومات فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔




