
موٴسے والا اور بابا صدیقی قتل کیس میں مطلوب انمول بشنوئی امریکہ سے دہلی ڈی پورٹ
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) دی پرنٹ کے مطابق جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی کے چھوٹے بھائی اور این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کے ملزم انمول بشنوئی کو “آئندہ چند گھنٹوں میں” بھارت واپس لایا جا رہا ہے، دی پرنٹ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے۔ ایک پولیس افسر نے منگل کو دی پرنٹ کو بتایا، “اس کے ڈی پورٹ ہونے کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ وہ جلد ہی بھارت میں ہوگا، غالباً اگلے چند گھنٹوں میں۔”
انمول بھارت میں کم از کم 18 مقدمات میں مطلوب ہے، جن میں سلمان خان کی رہائش گاہ کے باہر ہونے والی فائرنگ بھی شامل ہے۔ ممبئی پولیس نے اس کیس کی چارج شیٹ میں اس کا نام شامل کیا ہے۔
امریکی حکام نے منگل کے روز بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان کو ای میل کے ذریعے اطلاع دی کہ انمول کو امریکہ سے نکال دیا گیا ہے۔ بابا صدیقی، جو سابق صوبائی وزیر اور تین بار کے ایم ایل اے تھے، گزشتہ سال 12 اکتوبر کو ذیشان کے باندرہ کیمپ آفس کے باہر قتل کر دیے گئے تھے۔
ممبئی پولیس کرائم برانچ نے اس معاملے میں 26 افراد کو گرفتار کیا تھا۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ بابا صدیقی کے قتل کی سازش کے پیچھے انمول بشنوئی تھا۔ وہ 2022 میں مشہور گلوکار سدھو موسے والا کے قتل میں بھی مطلوب ہے۔
ممبئی پولیس کی چارج شیٹ میں شامل ایک آڈیو کلپ سے پتا چلتا ہے کہ انمول نے حملہ آوروں سے کہا تھا،بھگوان رام کی کرپا ہے۔ ہم اسے (سلمان خان) سنبھال لیں گے۔ جب تک معاملہ میرے کنٹرول میں ہے، مجھے کوئی مسئلہ نہیں۔
تفتیش کاروں کے مطابق، انمول اپنے بھائی لارنس کے لیے اہم کارروائیاں دیکھ رہا تھا جب وہ بھارتی ایجنسیوں کی کارروائی کے خوف سے امریکہ فرار ہوگیا تھا۔
شبہ ہے کہ موسے والا کے قتل کے بعد وہ جعلی پاسپورٹ پر فرار ہوا۔ دی پرنٹ کی حاصل کردہ عدالت کے دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ انمول 2017 کے ایک کیس میں راجستھان کی جیل میں بند تھا، جس میں سنگین سازش اور اقدامِ قتل سمیت دیگر دفعات شامل تھیں۔ گزشتہ سال جولائی میں ممبئی کی ایک عدالت نے اس کے خلاف ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کیا تھا۔ اس وقت تفتیش کاروں کا خیال تھا کہ انمول پہلے آذربائیجان بھاگ گیا تھا اور پھر اپنی جگہ تبدیل کرتا رہا۔
جیسا کہ دی پرنٹ نے پہلے رپورٹ کیا تھا، انمول کو گزشتہ نومبر امریکہ میں “جعلی دستاویزات” کے استعمال پر حراست میں لیا گیا تھا۔ وہ وہاں امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کی تحویل میں تھا۔ 2024 میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے انمول بشنوئی کی گرفتاری میں مدد دینے والی اطلاع پر 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کیا تھا۔



