
امریکا: ہیوسٹن میں لاپرواہ کار ڈرائیور کی ٹکر سے پاکستانی طالبہ شدید زخمی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی شہر ہیوسٹن میں پاکستانی طالبہ دانیہ ظہیر ہٹ اینڈ رن حادثے میں شدید زخمی ہوگئیں۔
ہیوسٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ ایک ڈرائیور نے دانیہ ظہیر کو گیلیریا کے قریب ٹکر ماری جس سے دانیہ ظہیر کی کمر، کولہے، بازو اور دیگر لاتعداد ہڈیاں ٹوٹ گئی ہیں۔
پچیس سالہ دانیہ ظہیر نے بتایا کہ وہ اسٹڈی ویزے پر پاکستان سے ہیوسٹن آئی تھی، اس امید میں کہ وہ نارتھ امریکن یونیورسٹی سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرے گی۔
طالبہ نے بتایا کہ وہ اکیلے ٹیکساس میں ہے اور اس کے خاندان کا کوئی شخص یہاں نہیں ہے۔
طالبہ کا کہنا تھا کہ میرا مستقبل بہت روشن تھا اور اب میرے خواب ٹوٹ چکے ہیں۔
دانیہ ظہیر نے بتایا کہ وہ رات 8 بجے کے قریب ویسٹ ہیمر اور سیج میں سڑک پار کر رہی تھی کہ ایک گاڑی نے اسے ٹکر ماری اور وہاں سےنکل گئی۔
طالبہ کا کہنا تھا کہ گاڑی والا شخص یہ دیکھنے کے لیے بھی نہیں رکا کہ اس نے کس کو مارا یا وہ شخص زندہ ہے یا نہیں۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ طالبہ کی کم از کم نصف درجن ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہیں۔
دانیہ ظہیر نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اب زندہ رہنے کا مطلب سمجھ نہیں آتا، میری زندگی ختم ہو گئی ہے۔ میرے لیے کچھ نہیں بچا۔
طالبہ نے بتایا کہ میں یہاں بالکل اکیلی ہوں، میری دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
دانیہ ظہیر کی آج ہیوسٹن میں بڑی سرجری کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ہیوسٹن میں پاکستانی کونسلر نے پاکستانی طالبہ دانیہ ظہیر کی ہسپتال میں عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی اور پاکستانی سفارتخانے کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ہیوسٹن میں پاکستانی طالب علم کے حادثے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اگر زخمی طالب علم کے اہل خانہ ہیوسٹن جانا چاہتے ہیں تو حکومت مدد فراہم کرے گی۔
اسحاق ڈار نے مزید زور دیا کہ طالب علم کو تنہا محسوس نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ حکومت ہر ممکن تعاون کی پیشکش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔