پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد بن نہیں رہے بنوائے جا رہے ہیں، مظہر عباس
نجی ٹی کے پروگرام میں سینئر صحافی مظہر عباس نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان لفظی گولہ باری ہو رہی ہے خاص طور پہ پیپلز پارٹی کی طرف سے ایسا تاثر ابھر رہا ہے کہ جیسے پیپلز پارٹی کو ڈچ کر دیا گیا ہے اب ڈچ کس نے کیا مسلم لیگ نون نے ڈچ کیا یا اسٹیبلشمنٹ نے ڈچ کیا ہے.
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی طرف سے مسلم لیگ ن ان کا ٹارگٹ ہے اور اسکی وجہ لیول پلیئنگ فیلڈ ہے.جس کی وجہ سے وہ مسلم لیگ نون کو ٹارگٹ کر رہے ہیں .انہوں نے کہا کہ پیپلزپارتی کے بیانات میں یہ تو نہیں ہے کہ پی ٹی ائی کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے ان کے بیانات کا زیادہ فوکس یہ ہے کہ ان کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی جا رہی .
مظہر عباس نے کہا کہ مجھے یہ لگ رہا ہے کہ سندھ میں کوئی گڑبڑ ہونے جا رہی ہے اور جس کی وجہ سے پیپلز پارٹی کے اندر یہ پریشانی ابھر رہی ہے ،انہوں نے کہا کہ مجھے یہ لگ رہا ہے کہ سندھ میں اینٹی پیپلز پارٹی جو الائنسز بن رہے ہیں وہ بن نہیں رہے بلکہ بنوائے جا رہے ہیں. سندھ کے اندر ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے اربن سندھ کے اندر ایم کیو ایم کی پوزیشن، جو 2018 میں ان سے سیٹیں لی گئی تھیں وہ ان کو واپس کی جا رہی ہیں ا اس طرح کا تاثر ابھر رہا ہے کہ جس طریقے سے رولر سندھ میں پیپلز پارٹی کی سیٹوں کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تو اگر یہ ڈیلیبریٹلی ہو رہا ہے جو کہ ایک تاثر بن رہا ہے اور بہت سے ذرائع سے معلوم کیا کہ یہ تاثر اتنا غلط بھی نہیں ہے کیونکہ ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے تب تو ان کی تحفظات درست ہیں .
مظہر عباس کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں کہ اس وقت جو صورتحال بن رہی ہے اس میں مسلم لیگ ن کنگز پارٹی ہے، ایک تاثر ابھر کے سامنے آرہا ہے کہ پیپلز پارٹی اپنے اپ کو ایک وکٹم پارٹی کے طور پہ ثابت کر رہی ہے لیکن اصل وکٹم اس پوری صورتحال میں پی ٹی ائی ہے کیونکہ انکی جماعت کو کارنر میٹنگز الیکشن میٹنگز اور ریلیز کی اجازت نہیں ہے.