مشرق وسطیٰ میں جارحیت سے کسی ملک کو فائدہ نہیں پہنچے گا : جی سیون
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) گروپ سیون کے رکن ممالک نے خبردار کیا ہے کہ “مشرق وسطیٰ میں مزید جارحیت سے کسی ملک کا فائدہ نہیں ہو گا”۔ یہ موقف پیر کے روز نیویارک میں ہونے والے ایک اجلاس کے دوران میں سامنے آیا۔
گروپ کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “اقدامات اور جوابی ردود عمل کے نتیجے میں تشدد کا یہ خطرناک گول چکر بڑھ سکتا ہے ، یہ پورے مشرق وسطی کو ایک وسیع تر علاقائی تصادم کی طرف لے جا سکتا ہے جس کے نتائج کا تصور نہیں کیا جا سکتا”۔
مستشار "العربية" لشؤون الشرق الأوسط علي حمادة: استمرار فراغ المؤسسات اللبنانية غير مقبول في ظل التصعيد.. و #واشنطن قد تبني على الأحداث لتطبيق قرار 1701#قناة_العربية pic.twitter.com/tnyZw9rzBf
— العربية (@AlArabiya) September 24, 2024
بیان میں زور دیا گیا کہ “اس حالیہ تباہ کن چکر کو روک دیا جائے”۔
اس سے قبل پیر کے روز لبنان کے مختلف علاقوں میں حزب اللہ کے اہداف پر سیکڑوں اسرائیلی فضائی حملوں میں تقریبا 500 افراد ہلاک ہو گئے جن میں 35 بچے شامل ہیں۔ لبنانی حکام کے مطابق بم باری میں 1700 کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے۔ یہ غزہ کی جنگ کے تناظر میں تقریبا ایک برس قبل سرحد کی دونوں جانب لڑائی کے آغاز کے بعد سے اب تک کی شدید ترین اسرائیلی فضائی بم باری ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پیر کے روز لبنان کے جنوبی اور مشرقی حصے میں شہریوں کے بھاری جانی نقصان پر “گہری تشویش” کا اظہار کیا ہے۔
دریں اثنا چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے لبنانی ہم منصب عبداللہ بو حبیب سے کہا ہے کہ لبنان کے امن اور خود مختاری کے حوالے سے چین اس کی حمایت کرتا ہے اور وسیع پیمانے پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد ان خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔
یہ موقف نیویارک میں دونوں شخصیات کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سامنے آیا جہاں ان کے بیچ مشرق وسطیٰ کے حوالے سے نقطہ ہائے نظر کا تبادلہ ہوا۔ چینی وزیر خارجہ نے اور دے کر کہا کہ بیجنگ مشرق وسطی میں امن عمل کے لیے کام جاری رکھے گا۔
چینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ دونوں وزرا نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی کارروائی کے ضمن میں خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ “ہم شہریوں کے خلاف اندھادھند حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور چین ہمیشہ لبنان کے ساتھ کھڑا رہے گا”۔