
خیبر پختونخوا میں نئے پولیو کیس کے بعد رواں سال کے کیسز کی تعداد 30 ہوگئی
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (NIH) نے منگل کے روز بتایا کہ خیبر پختونخوا کے ضلع تورغر میں جنگلی پولیو وائرس کا ایک نیا کیس سامنے آیا ہے، جس کے بعد اس سال ملک بھر میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 30 ہوگئی ہے۔
پاکستان دنیا کے ان آخری دو ممالک میں سے ایک ہے دوسرے افغانستان کے ساتھ جہاں پولیو اب بھی موجود ہے۔ عالمی سطح پر وائرس کے خاتمے کی کوششوں کے باوجود، سیکیورٹی خدشات، ویکسین سے متعلق ہچکچاہٹ، اور غلط معلومات جیسے مسائل اس مہم میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔
اسلام آباد میں قائم پولیو کے خاتمے کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے بیان کے مطابق، تازہ ترین کیس تورغر کے گھاری یونین کونسل کے 12 ماہ کے بچے میں پایا گیا، جو اس ضلع میں اس سال کا دوسرا کیس ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کیس کے بعد 2025 میں پاکستان میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 30 تک پہنچ گئی ہے جن میں 19 خیبر پختونخوا سے، 9 سندھ سے، جبکہ پنجاب اور گلگت بلتستان سے ایک ایک کیس شامل ہے۔
بیان کے مطابق ستمبر کے مہینے کے دوران پاکستان پولیو پروگرام نے ملک کے 87 اضلاع سے 127 گندے پانی کے نمونے حاصل کیے۔
ان میں سے 81 نمونوں میں پولیو وائرس نہیں پایا گیا، جبکہ 44 نمونوں میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی؛ دو نمونے تاحال لیبارٹری میں تجزیے کے عمل میں ہیں۔
صوبوں کی تفصیلات کے مطابق بلوچستان سے 21 منفی اور 2 مثبت نمونے،پنجاب سے 22 منفی، 8 مثبت اور 1 زیرِ تجزیہ،خیبر پختونخوا سے 24 منفی اور 10 مثبت،سندھ سے 7 منفی، 21 مثبت اور 1 زیرِ تجزیہ،اسلام آباد سے 4 منفی اور 1 مثبت،آزاد جموں و کشمیر سے 3 منفی،جبکہ گلگت بلتستان سے 1 منفی اور 1 مثبت نمونہ رپورٹ ہوا۔
بیان میں کہا گیا کہ اگرچہ مجموعی رجحان مثبت کیسز میں کمی کو ظاہر کرتا ہے، جو حالیہ معیاری ویکسینیشن مہمات کے اثرات کی عکاسی کرتا ہے، تاہم وائرس اب بھی کچھ زیادہ خطرناک علاقوں میں گردش کر رہا ہے۔ یہ نتائج اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ پولیو کے خاتمے کے لیے مضبوط اور ہدفی کوششوں کی مسلسل ضرورت ہے۔
مزید کہا گیا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے قومی پروگرام اپنی کوششوں کو مزید تیز کر رہا ہے تاکہ جامع ویکسینیشن کوریج برقرار رکھی جا سکے اور کمزور علاقوں میں اعلیٰ معیار کی مہمات کو یقینی بنایا جا سکے۔
بیان کے مطابق 2025 کی چوتھی قومی پولیو ویکسینیشن مہم گزشتہ ہفتے منعقد ہوئی، جس میں 4 کروڑ 40 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے، جبکہ جنوبی خیبر پختونخوا میں مہم ابھی جاری ہے۔
سال 2024 میں ملک میں کم از کم 71 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اور وائرس تقریباً 90 اضلاع میں پایا گیا تھا۔
پولیو ایک انتہائی متعدی اور لاعلاج بیماری ہے جو عمر بھر کے لیے فالج کا سبب بن سکتی ہے۔ اس سے بچاؤ کا واحد مؤثر طریقہ ہر مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر تمام بچوں کو بار بار منہ کے ذریعے دی جانے والی پولیو ویکسین پلانا ہے، ساتھ ہی تمام ضروری حفاظتی ٹیکوں کی بروقت تکمیل بھی ضروری ہے۔