پاکستان ہی نہیں بلکہ بھارت کے بھی دارالحکومت نئی دہلی سمیت کئی علاقے ان دنوں شدید اسموگ کی لپیٹ میں ہیں، جس سے نمٹنے کے لیے بھارتی حکومت نے بھی پاکستانی پنجاب کی حکومت کی طرح مختلف پابندیاں عائد کردی ہیں۔
بھارت میں بھی اسموگ نے اپنا ایسا راج قائم کیا ہے کہ آگرہ میں قائم دنیا کے آٹھویں عجوبے اور محبت کی لازوال نشانی تاج محل کو بھی اس دھندلکے میں غائب ہوگیا ہے۔ یہی نہیں نئی دہلی سے سینکڑوں میل دور امرتسر میں سکھوں کا گولڈن ٹیمل اسموگ کے غبار میں کہیں گم ہوگیا ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق، جمعرات کو بھارتی حکومت نے اسموگ سے نمٹنے کے لیے نئی دہلی میں غیر ضروری تعمیرات پر پابندی عائد کردی ہے، اور شہریوں کو گھروں میں کوئلہ نہ جلانے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے علاوہ متعلقہ حکام کو سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں برس نئی دہلی میں تقریباً 38 فیصد آلودگی بھارتی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ میں چاول کی کٹائی کے بعد کھیتوں میں آگ لگانے کی وجہ سے ہوئی۔ اسموگ کی وجہ سے نئی دہلی میں پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے جبکہ دہلی کے باسیوں کو دمہ، الرجہ، کھانسی اور خارش جیسی بیماریوں نے بھی آن گھیرا ہے۔
تاج محل کی تاریخ:
تاج محل یعنی مقبرہ ملکہ ممتاز محل زوجہ شاہ جہاں (1627ء – 1659ء) بھارت کے شہر آگرہ میں واقع سنگ مرمر سے بنی ایک عظیم الشان عمارت ہے جسے مغل شہنشاہ شاہ جہاں نے اپنی زوجہ کی محبت کی لافانی یادگار کے طور پر دریائے جمنا کے ساحل پر بنایا تھا۔ تاج محل اپنے فنِ تعمیر کی خوبیوں اور خصوصیتوں کی بنا پر دنیا بھر میں مشہور ہے اور عجائبات عالم میں شمار ہوتا ہے۔ ہر سال لاکھوں سیاح اس کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔ دنیا کی مختلف زبانوں کے نظم و نثر میں تاج محل اور اس کے عجائب پر اس قدر لکھا جا چکا ہے کہ ان سب کا احاطہ بے حد مشکل ہے۔
تاج محل مغل طرز تعمیر کا عمدہ نمونہ ہے۔ اس کی تعمیراتی طرز فارسی، ترک، بھارتی اور اسلامی طرز تعمیر کے اجزاء کا انوکھا ملاپ ہے۔ 1983ء میں تاج محل کو اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تعلیم، سائنس اور کلچر نے عالمی ثقافتی ورثے میں شمار کیا۔ اس کے ساتھ ہی اسے عالمی ثقافتی ورثہ کی جامع تعریف حاصل کرنے والی، بہترین تعمیرات میں سے ایک بتایا گیا۔ تاج محل کو بھارت کے اسلامی فن کا عملی اور نایاب نمونہ بھی کہا گیا ہے۔ یہ تقریباً 1648ء میں مکمل تعمیر کیا گیا۔ استاد احمد لاهوری کو عام طور پر اس کا معمار خیال کیا جاتا ہے۔