ہفتے کی شب مشرقی ایران میں کوئلے کی کان میں گیس کے اخراج کے باعث دھماکہ ہوا، اس دھماکے میں کم از کم 51 مزدور ہلاک ہو ئے، جو کہ حالیہ برسوں میں ایران میں کام کی جگہوں پر ہونے والے حادثات میں سب سے مہلک حادثہ ہے۔
یہ دھماکہ ہفتہ کی رات جنوبی خراسان صوبے میں تباس کان میں اس وقت ہوا جب تقریباً 70 مزدور وہاں موجود تھے۔ دھماکا میتھین گیس کے باعث ہوا اور میڈیا رپورٹس کے مطابق کان کے دو بلاکس میں دھماکہ ہوا جو کہ نجی ایرانی فرم مدانجو کی ملکیت ہے۔
جنوبی خراسان کے گورنر جواد غنہات نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ امدادی ٹیمیں باقی لاشوں کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
ایران میں کوئلے کی کان میں دھماکے کے بعد حکام نے خطے میں تین روزہ عوامی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ریسکیو ٹیمیں اب بھی 250 میٹر زیر زمین پھنسے کارکنوں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
ایرانی صدر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کا حکم دیا۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ایرانی عوام سے تعزیت اور حمایت کا اظہار کیا۔
یاد رہے گزشتہ سال اسی طرح کے ایک دھماکے میں شمالی ایران میں چھ مزدور ہلاک ہو گئے تھے۔ تباس کان، جہاں یہ تازہ ترین واقعہ پیش آیا، 30,000 مربع کلومیٹر سے زیادہ کے رقبے پر محیط ہے اور اس میں کوکنگ اور تھرمل کوئلے کے بڑے ذخائر موجود ہیں اور یہ ایران میں کوئلے کی سب سے بڑی کان ہے۔