اردو انٹرنیشنل اسپورٹس ویب ڈیسک تفصیلات کے مطابق حیدرعلی پاکستان کے پیرا اولمپیئن ایتھلیٹ نے پیرس میں پیرالمپکس گیمز میں برانز میڈل جیت لیا ، حیدر علی نے 53.24 میٹر کی تھرو کے ساتھ برانز میڈل جیتا۔ حیدرنے اپنے کیریئر کے پانچویں پیرا اولمپک گیمز میں حصہ لیا اور مردوں کے ڈسکس تھرو ایف37 ایونٹ میں کانسی کا تمغہ جیتا۔
گوجرانوالہ کے نوجوان حیدر علی جو بیس سال پہلے، دماغی فالج کا شکار تھے ،انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ ایک پیرا اولمپک چیمپئن بن جائیں گے، لیکن آج وہ اپنے ٹائٹل کے دفاع کی جنگ لڑمیں کامیاب رہے ۔ ان کی اس کامیابی کا سفر طویل ہے، لیکن اس سفر کے راستے میں انہیں بہت پذیرائی ملی۔
فیصل آباد کے ایک تربیتی کیمپ میں 2005 میں ایک ڈاکٹر نے ان کی صلاحیتوں کوبھانپا اور انہیں پیرا اسپورٹس کے لیے باضابطہ طور منتخب کیا، منتخب کیے جانے کے بعد، حیدر کو ٹریک اینڈ فیلڈ ایتھلیٹ کے طور پر تربیت دی گئی، خاص طور پر لمبی چھلانگ 100 میٹر اور 200 میٹر، ڈسکس تھرو، اونچی چھلانگ، اور سپرنٹنگ میں۔
حیدر نے 2006 میں کوالالمپور میں ایف ای ایس پی آئی سی گیمز میں اپنا بین الاقوامی آغاز کیا، ایک طلائی اور تین چاندی کے تمغے جیت کر اسے اب تک کا سب سے کامیاب مقابلہ بنا دیا۔ ان کے کوچ اکبر علی مغل تب سے ان کے ساتھ ہیں۔
ایف ای ایس پی آئی سی گیمز کا نام بدل کر 2010 میں ایشین پیرا گیمز رکھ دیا گیا، اور حیدر نے ان گیمز کے تین ایڈیشنز میں حصہ لیا۔ اس نے 2010 میں سونے اور کانسی کے تمغے جیتے، 2018 میں دو سونے اور ایک کانسی کا تمغہ جیتا اور 2022 میں گولڈ میڈل جیت کراپنی کامیابیوں میں اضافہ کیا۔
حیدر کی کامیابیوں کا سہرا نیشنل پیرا اولمپک کمیٹی آف پاکستان (این پی سی) کے سر جاتا ہے کیونکہ این پی سی نے اپنے تعاون سے پاکستان اور بیرون ملک حیدر کی تربیت میں سرمایہ کاری کی۔
حیدر اب تک، ہر کیٹگری کا تمغہ جیت کر پاکستان کے سب سے کامیاب پیرا اولمپئن رہے ہیں۔ انہوں نے 2008 کے بیجنگ گیمز میں چاندی کا تمغہ جیتا۔ اس نے لندن 2012 میں ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے کوئی تمغہ نہیں جیتا تھا، لیکن 2016 کے ریو گیمز میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔
اپنی چوٹ کی وجہ سے، حیدر نے اپنی توجہ ڈسکس تھرو پر مرکوز کر دی، جو ان کا اہم ایونٹ رہا ہے۔ انہوں نے ٹوکیو 2020 پیرا اولمپکس میں مردوں کے ڈسکس تھرو ایف37 میں اپنا پہلا طلائی تمغہ جیتا۔ اس فتح کے بعد حیدر نے اپنا گولڈ میڈل پاکستانی عوام کے نام کیا۔
اب حیدر نے اپنے پانچویں پیرالمپکس گیمز میں کانسی کا تمغہ جیت کر، پاکستان کی نمائندگی کا اپنا وعدہ پورا کیا ، یاد رہے جب سے پاکستان نے بارسلونا میں 1992 میں پیرالمپکس گیمز میں ڈیبیو کیا ہے، حیدر اس کے بعد سے ملک کے سب سے کامیاب ایتھلیٹ رہے ہیں اور یہ ان کا پیرا لمپکس میں چوتھا میڈل ہے۔