لکھنؤ کے اکانا کرکٹ سٹیڈیم میں ہونے والے آج کے میچ میں نیدرلینڈ کے کپتان سکْٹ ایڈورڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا. ڈچ اوپنر ویسلے بریسی 0.5 اوور میں ہی وکٹ گنوا کر پویلین واپس لوٹ گۓ.
تین رنز کے اسکور پر پہلی وکٹ گرنے کے بعد میکس او ڈاؤڈ اور کولین اکرمین نے افغان بالرز کے وار کو روکنے کی کوشش کی مگر 73 کے ْسکور پر ڈاؤڈ بھی عظمت اللہ عمرزئ کے ہاتھوں رن آؤٹ ہوگۓ ڈاؤڈ کے جانے کے بعد سائبرینڈ اور کولین نے مزاحمت جاری رکھی ٹیم کا اسکور 100 تک لے جانے سے پہلے ہی رْشد خان نے کولین کو رن آؤٹ کرکے واپسی کی راہ دکھا دی.
اسی طرح وہ ڈچ ٹیم جو پچھلے میچز میں ساؤتھ افریقہ جیسی فیورٹ ٹیم کو پرا چکی ہے وقتاً فوقتاً افغان بالرز کا شکار بنتی گئیں اور پچیسویں اوور کا کھیل مکمل ہونے تک ڈچ ٹیم 113 رنز ہی بنا پائی جبکہ اسکے 6 کھلاڑی واپس پویلین جاچکے تھے .
سری لنکا اور ساؤتھ افریقہ کے خلاف شاندار فتح حاصل کرنے والی ڈچ ٹیم افغانی بالرز کے حملوں کی تاب نہ لاسکی اور مقررہ پچاس اوور پورے ہونے سے پہلے ہی چھیالیسویں اوور میں پوری ایڈورڈ الیون 179 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی، جبکہ افغان بالرز میں محمد نبی اور نور احمد نمایاں بالرز رہے۔
کیپر اکرام علی خیل تین رن آؤٹ، ایک اسٹمپنگ اور دو کیچز میں شامل ہونے کے باعث اسٹمپ کے پیچھے اپنے تیز کام کے لیے کھڑے ہوئے۔
ابتدائی وکٹیں گنوا کر سنبھلنے میں کامیاب ہونے کے باوجود، نیدرلینڈز پہلی اننگز میں اپنی معمولی بیٹنگ کی وجہ سے کھیل میں پرجوش نظر نہیں ٓا رہے تھے۔
افغان ٹیم جب 179 رنز کے ہدف کے تعاقب میں میدان میں اتری تو کافی محطاط انداز سے کھیل کا آغاز کیا۔ ابتدا میں افغان بیٹنگ لائن اپ لڑکھڑاتی دکھائی دی اور پہلے دس اوورز میں ہی 55 رنز پر دو وکٹیں گنوا بیٹھی .
گُربز اور زدران کے آؤٹ ہونے کے بعد رحمت شاہ اور کپتان شاہدی نے ٹیم کو مقررہ ہدف تک پہنچانے کازمہ لیا مگر بایئسویں اوور میں شاہ 52 رنز بنا کر ثاقب ذوالفقار کا شکار ہو کر پویلین لوٹ گۓ.
مگر دوسرے اینڈ پہ کپتْان شاہدی، نصف سنچری کے ساتھ کریز پر کھڑے رہے شاہدی کا ساتھ نبھانے عمرزئی کریز پر آۓ اور دونوں کھلاڑیوں نے مل کر
اکتیسویں اوور میں مطلوبہ ہدف حاصل کرلیا اور افغانستان نے 7 وکٹوں سے فتح حاصل کرلی.
افغانستان کی جانب سے رحمت شاہ 52 اور حشمت اللہ شاہدی 56 نے تیسری وکٹ کے لیے 74 رنز بنائے۔
اور یوں افغانستان نے لکھنؤ میں نیدرلینڈز کے خلاف زبردست فتح حاصل کرکے آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ میں دو اہم پوائنٹس حاصل کر لیے۔