سی ڈی اے کی جانب سے اسلام آباد کا سیاحتی لوگو جاری کرنے کا فیصلہ

0
90
سی ڈی اے کی جانب سے اسلام آباد کا سیاحتی لوگو جاری کرنے کا فیصلہ

سی ڈی اے کی جانب سے اسلام آباد کا سیاحتی لوگو جاری کرنے کا فیصلہ

اردو انٹرنیشنل ( مانیٹرنگ ڈیسک) تفصیلات کے مطابق کیپٹل ڈیولیمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے اسلام آباد کا سیاحتی لوگو جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے بورڈ نے اسلام آباد کا ماسکوٹ متعارف کرانے کی منظوری دے دی۔

سی ڈی اے حکام نے معدومیت کے خطرے سے دوچار ایشیائی تیندوے کو ماسکوٹ ڈیکلیئر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکام کے مطابق سن گلاسز، کیپ اور رومال پہنے تیندوار ’مارگو‘ اب اسلام آباد کی پہچان ہوگا۔

سی ڈی اے کی جانب سے اسلام آباد کا سیاحتی لوگو جاری کرنے کا فیصلہ

سن گلاسز اور مفلر سے سجایا گیا ایک اسٹائلش تیندوا ’مارگو‘ اسلام آباد کی توانائی، تیز رفتار ترقی اور متحرکیت کی علامت کو اُجاگر کرے گا، یہ فیصلہ جنگلی حیات کے تحفظ کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

سی ڈی حکام کا یہ فیصلہ دنیا بھر کے بڑے شہروں میں پائے جانے والے عالمی رجحان سے مطابقت رکھتا ہے، جیسا کہ نیویارک کا مجسمہ آزادی یا لندن کی سرخ ڈبل ڈیکر بسیں جیسے مشہور ماسکوٹ اپنی ثقافتوں اور آس پاس کے ماحول سے قریبی طور پر جڑی ہوئی ہیں.

سی ڈی اے حکام نے مارگو کو اسٹریٹجک طور پر شہر بھر کے اہم مقامات اور اہم مقامات پر رکھنے کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا ہے تاکہ یہ اسلام آباد کی ایک قابل شناخت علامت بن جائے۔

سی ڈی اے کی جانب سے اسلام آباد کا سیاحتی لوگو جاری کرنے کا فیصلہ

سی ڈی اے حکام کے مطابق اسلام آباد کا سیاحتی لوگو “مارگو” مارگلہ پہاڑیوں سے اخذ کیا گیا ہے، مارگو کو اسلام آباد کے تمام داخلی راستوں، سیاحتی مقامات پر لگایا جائے گا۔

سی ڈی اے کی جانب سے اسلام آباد کا سیاحتی لوگو جاری کرنے کا فیصلہ

مارگو کو اسلام آباد کے تمام بڑے پارکس، میٹرو اسٹیشنز ،پاک چائنا سینٹر، کنونشن سینٹر، مارگلہ ٹریلز ، اسلام آباد کے تعلیمی اداروں اور ثقافتی اداروں پر بھی لگایا جائے گا۔

یہ ماسکوٹ سیاحتی مقامات پر بھی آویزاں کیا جائے گا جس میں ماحول کو صاف ستھرا رکھنے اور جنگلی حیات کے تحفظ کے بارے میں پیغامات بھی شامل ہوں گے۔

سی ڈی اے کی جانب سے اسلام آباد کا سیاحتی لوگو جاری کرنے کا فیصلہ

حکام کے مطابق اس سیاحتی لوگو کے ذریعے عالمی سطح پرمارگلہ پہاڑیوں کو فروغ دیا جائیگا اورمعدومیت کا شکار تیندوے کی بقا کیلئے کوششیں بھی اجاگر ہوں گی۔