
کانگو میں تانبے اور کوبالٹ کی کان پر پل گر گیا،درجنوں افراد ہلاک
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) ہلاکتیں اس وقت ہوئیں جب کان کنوں نے جنوب مشرقی صوبہ لوالابا میں کالانڈو کان پر بنے ایک عارضی پل پر رش لگا دیا۔
ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں کم از کم 32 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ صوبائی حکام کے مطابق یہ اموات ایک تانبے اور کوبالٹ کی کان میں اُس وقت ہوئیں جب زیادہ بھیڑ کی وجہ سے ایک پل گر گیا۔
یہ واقعہ ہفتے کے روز جنوب مشرقی صوبے لوالابا کی کالانڈو کان میں پیش آیا، صوبے کے وزیر داخلہ رائے کومبے مایوندے نے اتوار کو بتایا۔
وزیر نے کہا کہ زیادہ بارش اور کچی زمین پر بیٹھنے کے خدشے کے باعث سرکاری طور پر کان تک جانے پر پابندی لگائی گئی تھی مگر اس کے باوجود غیرقانونی یا ’وائلڈ کیٹ‘ کان کن زبردستی اندر داخل ہو گئے۔
مایوندے کے مطابق کان کن ایک عارضی لکڑی کے پل پر بڑی تعداد میں چڑھ گئے جو ایک پانی بھرے نالے کے اوپر بنایا گیا تھا اور زیادہ وزن کی وجہ سے وہ پل گر گیا۔
آرٹسینل اینڈ اسمال اسکیل مائننگ سپورٹ اینڈ گائیڈنس سروس کی ایک رپورٹ کے مطابق، موقع پر موجود سپاہیوں کی فائرنگ سے کان کنوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کان کن بدحواسی میں پل کی طرف بھاگے، جس کے باعث پل گر گیا اور لوگ “ایک دوسرے کے اوپر گر کر دب گئے، جس سے ہلاکتیں اور زخمی ہوئے”۔
مایوندے نے ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 32 بتائی لیکن کی رپورٹ میں 40 سے زائد افراد کی موت کا ذکر ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ یہ کان طویل عرصے سے تنازعے کا شکار ہے، جس میں غیرقانونی کان کنوں، کان چلانے کے لیے بنائے گئے ایک کوآپریٹو اور قانونی آپریٹرز (جن میں چینی کمپنیوں کا کردار بتایا جاتا ہے) کے درمیان جھگڑا شامل ہے۔
قومی انسانی حقوق کمیشن کے صوبائی کوآرڈینیٹر آرتھر کابولو نے اے ایف پی کو بتایا کہ کالانڈو کی کان میں 10 ہزار سے زیادہ غیرقانونی کان کن کام کرتے ہیں۔
صوبائی حکام نے اتوار کے روز کان میں تمام کارروائیاں معطل کر دیں۔
دوسری جانب انیشی ایٹو فار دی پروٹیکشن آف ہیومن رائٹس نے فوج کے کردار پر آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، کیونکہ کچھ اطلاعات میں کان کنوں اور فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کا ذکر ہے۔
دنیا کا سب سے بڑا کوبالٹ پیدا کرنے والا ملک ہے، جو الیکٹرک گاڑیوں اور دیگر مصنوعات کی لیتھیم آئن بیٹریوں میں استعمال ہوتا ہے۔ ملک میں 80 فیصد پیداوار چینی کمپنیوں کے کنٹرول میں ہے۔
کانگو کی کوبالٹ کان کنی کی صنعت پر بچوں سے مزدوری، غیرمحفوظ حالات اور بدعنوانی کے الزامات عرصے سے لگتے رہے ہیں۔
ملک کی معدنی دولت اس مشرقی حصے میں جاری تین دہائیوں پر مشتمل خونریز تنازعے کی بڑی وجہ بھی ہے۔



