غزہ کے حق میں مظاہرے میں 1 لاکھ افراد متوقع ، ڈٰیموکریٹ پارٹی کی نیندیں حرام
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) رواں ہفتے شکاگو میں حکمران ڈیموکریٹ پارٹی کی نیشنل کانفرنس کا انعقاد ہو رہا ہے۔ اس موقع پر توقع ہے کہ فلسطینیوں کے حامی تقریبا ایک لاکھ مظاہرین اکٹھا ہو کر غزہ میں اسرائیلی جنگ کے لیے امریکی فنڈنگ اور اسرائیل کے لیے صدر جو بائیڈن کی پالیسی کے خلاف احتجاج کریں گے۔
کانگریس میں سیکورٹی ذمے داران نے ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ ارکان کو ہدایت کی ہے کہ وہ کانفرنس کے موقع پر ہوٹل کے کمروں کو اپنے ناموں پر مختص نہ کرائیں۔ مزید یہ بھی خبردار کیا گیا ہے کہ وہ شکاگو شہر کے مخصوص علاقوں میں قیام سے گریز کریں۔
انگریزی نیوز ویب سائٹ “axios” کے مطابق ذاتی ناموں پر ہوٹل کے کمرے مختص نہ کرانے کی وجہ یہ ہے کہ “حالیہ دنوں میں ہوٹلوں کو مشکوک کالیں موصول ہوئیں جن میں بعض افراد کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی”۔
ایک ڈیموکریٹ رکن کانگریس کے مطابق زیادہ تر ارکان اپنی ذاتی سیکورٹی کے حوالے سے نہایت تشویش کا شکار ہیں۔
کانگریس میں ڈیموکریٹ ارکان کو ان کی سیکورٹی کے حوالے سے خبردار کرنے کے لیے ان کے دفاتر کو تنبیہ بھیجی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ “اگر آپ کا سامنا مظاہرین سے ہو جائے تو ان سے الجھنے کی کوشش نہ کریں اور کیپیٹول پولیس کو اطلاع کریں”۔
دوسری جانب امریکا نے دوحہ میں دو روز جاری رہنے والی بات چیت کے اختتام پر اسرائیل اور حماس کو ایک نئی تجویز پیش کی۔ اس کا مقصد فریقین کے بیچ باقی ماندہ خلیج کو پاٹنا اور کسی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کرنا ہے۔
ایک امریکی ذمے دار کے مطابق نئی تجویز تقریبا تمام باقی ماندہ خلیج پاٹ دے گی جو گذشتہ چھ ہفتوں سے زیر بحث تھی۔
غزہ کے سمجھوتے سے متعلق بات چیت سے با خبر اسرائیلی ذمے داران نے “يسرائيل ہيوم” اخبار کو بتایا کہ وساطت کار ثالثیوں کے ساتھ سمجھوتے کے مختلف پہلوؤں میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ ذمے داران نے واضح کیا کہ اس پیش رفت کا تعلق سرحدی راہ داری ‘فلاڈلفی’ کے مسئلے اور غزہ پٹی کے شمال میں شہریوں کی نقل و حرکت سے ہے۔ انھوں نے باور کرایا کہ اسرائیلی فورسز مذکورہ راہ داری میں باقی رہیں گی۔