اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے شینن ینگ نے بابراعظم کو ورلڈ کلاس پلیئر قرار دیا اور کہا کہ بابر کو سپورٹ کم ملتی ہے اور تنقید زیادہ ہوتی ہے میں نے پہلے کراچی میں چار روز گزارے پھر چار روز کے لیے لاہور آیا ہوں۔
انہوں نے کہا مقصد صرف یہ ہے کہ پاکستان میں ہائی پرفارمنس آسٹریلوی کرکٹر کو لایا جائے کرکٹر کو آئندہ برس اپریل میں لانے کا پلان کررہے ہیں ماضی میں کئی مرتبہ کرکٹر کے ساتھ بھارت کا دورہ کر چکا ہوں میں نے ہمیشہ پاکستان آنا چاہا اور اب مجھے موقع ملا.
شینن کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی کرکٹرز کو پاکستان پسند ہے کرکٹ کے لیے ایک دو دوروں کے لیے پر امید ہوں ماڈرن ڈے کرکٹ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی وجہ سے پاور ہٹنگ کوچنگ کی طرف جا رہے ہیں.
اظہر علی اور بابر اعظم سے ملاقات ہوئی اظہر علی نے شاندار اکیڈمی بنائی ہے بابر جیسا کھلاڑی ابھی آسٹریلیا میں ہوتا تو ہم اس پر تنقید نہیں سپورٹ کر رہے ہوتے۔
شینن ینگ کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں بڑے پلیئر کو عزت دی جاتی ہے جب کہ پاکستان میں زیادہ تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بابراعظم کیونکہ ورلڈ کلاس پلیئر ہے شاید اس لیے پاکستانی عوام کی توقعات بھی زیادہ ہیں.