Sunday, January 5, 2025
Homeبین الاقوامیخلیجی ممالک سے تعلقات مضبوط بنانے کے لیے کام کریں گے: شامی...

خلیجی ممالک سے تعلقات مضبوط بنانے کے لیے کام کریں گے: شامی وزیر خارجہ

Published on

شام کی نئی انتظامیہ کے امور خارجہ کے وزیر اسعد حسن الشیبانی نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک خلیجی ریاستوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے کام کرے گا۔ خلیج تعاون کونسل کے وفد کو شام کے مستقبل کی تعمیر کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا گیا ہے۔ کویت کے وزیر خارجہ عبداللہ علی الیحیا اور خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم البدیوی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں آج پیر کو شام کے وزیر خارجہ نے شامی عوام کے لیے عرب ممالک کی حمایت کی تعریف کی۔

اسعد حسن الشیبانی نے کہا ہے کہ نئی انتظامیہ شام کو اس کے عرب گردونواح میں واپس لانا چاہتی ہے۔ کویتی وزیر خارجہ نے کہا کہ جی سی سی کے ممالک شام کے ساتھ یکجہتی کرتے ہیں اور اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وہ شام کی خودمختاری کے احترام اور اس کے استحکام کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جی سی سی ممالک شام کی خودمختاری کی کسی بھی خلاف ورزی کو مسترد کرتے ہیں۔ وہ شامی عوام کی حمایت کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے احمد الشرع کے ساتھ شام کی معیشت کی بحالی کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ کویتی وزیر خارجہ نے یہ بھی وضاحت کی کہ جی سی سی ممالک شام پر سے پابندیاں اٹھانے اور ان کے ساتھ ایک نیا صفحہ کھولنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ شام کی سلامتی خطے کی سلامتی کا ایک اٹوٹ حصہ ہے۔

اس دوران خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم البدیوی نے شامی عوام کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کیا اور سیاسی، اقتصادی اور انسانی بنیادوں پر شام کی حمایت کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا خلیج تعاون کونسل شام کے مسلئے کو بہت اہمیت دیتی ہے ۔ انہوں نے شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے شام میں ایک جامع سیاسی منتقلی کی حمایت پر بھی زور دیا اور کہا کہ شام کا استحکام خطے کی سلامتی کا ایک بنیادی ستون ہے۔

انہوں نے کہا کہ شام میں کسی بھی غیر ملکی مداخلت کو مسترد کرتے ہیں اور اسرائیل کو فوری طور پر شامی سرزمین سے انخلا کر لینا چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ گولان شام کا مقبوضہ علاقہ ہے۔ گولان میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع قابل مذمت ہے۔ خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ شام پر عائد بین الاقوامی پابندیوں کو ہٹایا جانا چاہیے۔

قبل ازیں صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد پہلی مرتبہ خلیجی ممالک کا ایک وفد شام کے دارالحکومت دمشق پہنچا تھا۔ شام کی نئی انتظامیہ کے سربراہ احمد الشرع اور وزیر خارجہ اسعد الشیبانی نے خلیجی وفد کا استقبال کیا۔ وفد کی سربراہی کویتی وزیر خارجہ اور وزارتی کونسل کے موجودہ اجلاس کے چیئرمین کر رہے تھے۔

Latest articles

دوسرا ٹیسٹ: جنوبی افریقہ 615 پر آؤٹ، پاکستان نے3 وکٹ پر 64 رنز بنالیے

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق نیو لینڈز میں کھیلے جانے والے آخری ٹیسٹ...

یورپی یونین شام میں نئے ’اسلامی ڈھانچے‘ کو معاونت فراہم نہیں کرے گا، جرمنی

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے شام کے درالحکومت...

ڈونلڈ ٹرمپ کو حلف لینے سے قبل ’ہش منی کیس‘ میں سزا سنائے جانے کا امکان

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 20 جنوری کو...

عالمی بینک پاکستان کو 10 سال میں 20 ارب ڈالر قرض دے گا: ذرائع وزارت اقتصادی امور

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت اقتصادی امور کے ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی...

More like this

دوسرا ٹیسٹ: جنوبی افریقہ 615 پر آؤٹ، پاکستان نے3 وکٹ پر 64 رنز بنالیے

اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق نیو لینڈز میں کھیلے جانے والے آخری ٹیسٹ...

یورپی یونین شام میں نئے ’اسلامی ڈھانچے‘ کو معاونت فراہم نہیں کرے گا، جرمنی

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے شام کے درالحکومت...

ڈونلڈ ٹرمپ کو حلف لینے سے قبل ’ہش منی کیس‘ میں سزا سنائے جانے کا امکان

اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 20 جنوری کو...