اردو انٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق بی سی سی آئی کے ایک ذرائع نے منگل کو آئی اے این ایس کو بتایا کہ ٹیم انڈیا اگلے سال آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کا سفر نہیں کر سکتی ہے، اور ایونٹ کا مقام ممکنہ طور پر تبدیل کر دیا جائے گا یا ہائبرڈ ماڈل کا استعمال کیا جائے گا۔
پاکستان 1996 کے ورلڈ کپ کے بعد پہلی بار کسی بین الاقوامی کرکٹ ایونٹ کی میزبانی کرنے کے لیے قطار میں ہے اور ملک بھر میں اہم مقامات کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔
حال ہی میں پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے پیر کو کہا تھا کہ اگر وہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجتے ہیں تو وہ بھارت کے ساتھ دو طرفہ سیریز کے بارے میں سوچیں گے۔
دریں اثنا بھارت نے ایک بار پھر دو طرفہ سیریز کے لیے بات چیت بند کر دی ہے اور کہا ہے کہ وہ اگلے سال آئی سی سی ایونٹ کے لیے ٹیم پاکستان نہیں بھیجے گا۔
بی سی سی آئی کے ایک ذرائع نے کہا کہ دو طرفہ سیریز کو بھول جائیں ٹیم انڈیا چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کا سفر بھی نہیں کر سکتی جگہ کی تبدیلی ہو سکتی ہے، ایک ہائبرڈ ماڈل بھی ممکن ہے.
ذرائع نے مزید کہا کہ بھارتی بورڈ کو سفر کے لیے حکومت سے اجازت درکار ہوگی، فی الحال ہمارے پاکستان کے ساتھ تعلقات بھی اتنے اچھے نہیں ہیں۔
“چیمپیئنز ٹرافی ایک آئی سی سی ایونٹ ہے، اس لیے یہ بھارت کے لیے ایک مشکل کال ہوگی لیکن حکومت کے حکم/سبز سگنل کے بغیر کچھ نہیں دو طرفہ سیریز، میں مستقبل قریب میں نہیں دیکھ رہا ہوں، یہ ناممکن کے قریب ہے۔
یاد رہے کہ دوطرفہ ٹیسٹ سیریز کے لیے بات چیت اس وقت سامنے آئی جب ہندوستان کے کپتان روہت شرما نے کلب پریری فائر پوڈ کاسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان کے لیے ایک غیر جانبدار ملک کی میزبانی میں پاکستان کے ساتھ ٹیسٹ میچ کھیلنا بہت اچھا ہوگا۔