اردوانٹرنیشنل (اسپورٹس ڈیسک) تفصیلات کے مطابق ہندوستانی بلے باز ویرات کوہلی اور آسٹریلیا کے 19 سالہ ڈیبیو کرنے والے سیم کونسٹاس میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں چوتھے بارڈر-گواسکر ٹرافی کے تصادم کے دوران درمیانی پچ میں جھگڑے میں ملوث تھے۔
یہ واقعہ پہلے سیشن میں پیش آیا، 10ویں اوور کے فوراً بعد، جب دونوں کھلاڑی اوورز کے درمیان پچ کے پار جاتے ہوئے کندھے سے ٹکرا گئے۔
تصادم تیزی سے گرما گرم زبانی تبادلے میں بدل گیا، جس سے آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ اور امپائر مائیکل گف نے مداخلت کی، جنہوں نے صورتحال کو سنبھالنے کے لیے قدم رکھا۔
سیشن کے ری پلے سے معلوم ہوا کہ کونسٹاس دوسری طرف چلتے ہوئے اوور کی آخری گیند کے بعد پلٹ گیا۔
سابق ہندوستانی کپتان، بظاہر اپنے ہاتھ میں گیند کو اچھالتے ہوئے، پچ کے باہر چلے گئے اور نوجوان ڈیبیو کرنے والے کے ساتھ راستہ عبور کیا، جس سے جسمانی رابطہ ہوا۔
کونسٹاس نے بعد میں دوسرے سیشن کے دوران اس واقعے کے بارے میں بتایا۔
سیم نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ جذبات ہم دونوں میں آ گئے تھے مجھے پہلے اس کا بالکل احساس نہیں تھا، میں اپنے دستانے ٹھیک کر رہا تھا پھر کندھے پر تھوڑا سا چارج تھا، لیکن کرکٹ میں ایسا ہوتا ہے.
آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ نے کمنٹری کے دوران اس جھگڑے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
پونٹنگ نے کہا کہ توقع ہے، آئی سی سی حکام ویرات کوہلی اور سیم کونسٹاس کے واقعے کا جائزہ لیں گے، جس میں کوہلی اپنے کندھے سے بلے باز سے ٹکرا گئے تھے۔
آئی سی سی ایلیٹ پینل کے سابق امپائر سائمن ٹوفیل نے ری پلے کا تجزیہ کیا اور تجویز پیش کی کہ کوہلی کے اقدامات آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے تحت آ سکتے ہیں۔
بعد ازاں سیم کونسٹاس 65 گیندوں پر 60 رنز بنا کر رویندرا جدیجا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے۔
تجربہ کار بلے باز ویرات کوہلی کے اس رویے کو ہر حلقے نے ناپسندیدگی سے دیکھا اور ان پر شدید تنقید کی۔