کرپٹو کرنسی کے بے تاج بادشاہ کو 25 سال قید کی سزا سنائی گئی
اردو انٹرنیشنل ( مانیٹرنگ ڈیسک) تفصیلات کے مطابق دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا مالیاتی فراڈ کرنے والے کرپٹو ایکسچینج ایف ٹی ایکس کے شریک بانی سیم بینک مین کو اپنی دیوالیہ کمپنی کے صارفین اور سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے کے جرم میں 25 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
امریکی ڈسٹرکٹ جج لیوس کپلان نے جمعرات کو مین ہٹن کی ایک عدالت میں یہ سزا سنائی۔ دیوالیہ ہونے والی کرپٹو کرنسی ایکسچینج ایف ٹی ایکس کے سابق چیف ایگزیکٹو بینک مین فریڈ کو گزشتہ سال کے اواخر میں دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کی سازش کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔
سیم بینک مین پر کمپنی کے دیوالیہ ہونے سے پہلے صارفین سے اربوں روپے چوری کرنے کا انکشاف ہوا تھا۔
سزا سنائے جانے کے دوران جج نے بینک مین فریڈ کو ریاضی کا ایک ماہر قرار دیا جو جان بوجھ کر غلط کام کرتے ہوئے طاقت اور اثر و رسوخ حاصل کرنا چاہتا تھا۔
بینک مین فریڈ نے ایف ٹی ایکس کے بحران کو بدانتظامی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے معافی مانگی اور کہا کہ جو کچھ ہوا اس پر انہیں افسوس ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ، ’میری مفید زندگی شاید ختم ہو گئی ہے۔‘
ایف ٹی ایکس اپنے خاتمے سے پہلے دنیا کے سب سے بڑے کرپٹو ایکسچینج میں سے ایک تھا، جس نے بینک مین کو کاروباری شخصیت میں تبدیل کردیا اور لاکھوں صارفین کو راغب کیا جنھوں نے کرپٹو کرنسی خریدنے اور اس کی مدد سے کاروبار کرنے کے لئے بینک مین کے پلیٹ فارم یعنی اُن کی کمپنی کا استعمال کیا۔
انہیں گزشتہ سال نیویارک کی جیوری نے وائر فراڈ اور منی لانڈرنگ کی سازش سمیت الزامات میں سزا سنائی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ کس طرح انہوں نے صارفین سے 8 ارب ڈالر سے زیادہ لیے، اور اس رقم کو جائیداد خریدنے، سیاسی عطیات دینے اور دیگر سرمایہ کاری کے لیے استعمال کیا۔
جج لیوس کپلان نے بینک مین فریڈ کے 11 ارب ڈالر ضبط کرنے کا بھی حکم دیا جو متاثرین کو معاوضہ دینے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
بینک مین نے عدالت کی جانب سے سُنائے جانے والے اس فیصلے پر کوئی خاص ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔
بینک مین نے بدانتظامی کی غلطیوں کا اعتراف کیا ہے، لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ نیک نیتی سے کام کر رہے تھے۔
بینک مین کو امریکی عدالت کی جانب سے سُنائی جانے والی سزا کے خلاف اُن کی قانونی ٹیم اپیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔