یوکرین کا روس کے زیر قبضہ لوہانسک پر حملے کے بعد کلسٹر ہتھیاروں کا استعمال اطلاعات
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) مشرقی یوکرین میں روس کے زیر قبضہ شہر لوہانسک بار بار فضائی حملوں کی زد میں آ رہا ہے، مقامی حکام نے کلسٹر گولہ بارود کے استعمال کی اطلاع دی ہے جس پر کئی ممالک نے پابندی عائد کر رکھی ہے۔
منگل کے روز تین گھنٹے کے اندر کیے گئے دو فضائی حملے حالیہ ہفتوں میں لوہانسک اور قریبی علاقوں پر یوکرین کی فوج کے کم از کم تین حملوں کے بعد ہوئے، جن میں زیادہ تر ایندھن ذخیرہ کرنے والے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا۔
لوہانسک ریجن میں روس کےتعینات کردہ گورنر لیونیڈ پاسیچنک نے کہا کہ رات تقریباً 9 بجے پہلا حملہ کلسٹر گولہ بارود سے کیا گیا اور اس حملے کے نتیجے میں آگ بھڑک اٹھی۔
انہوں نے کہا کہ ہلاکتوں کے بارے میں معلومات واضح کی جا رہی ہیں۔
یوکرین اور روس کو میدان جنگ میں کلسٹر گولہ بارود کے استعمال پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، جن پر شہریوں کو لاحق طویل المدتی خطرات کی وجہ سے کئی ممالک نے پابندی عائد کر رکھی ہے۔
یوکرین کو کلسٹر گولہ بارود فراہم کرنے والے ریاستہائے متحدہ نے کہا ہے کہ روس کے حملے کے خلاف جوابی کارروائی میں یوکرائنی افواج کی جانب سے انہیں “مؤثر طریقے سے” استعمال کیا جا رہا ہے۔
روس کی TASS نیوز ایجنسی نے ہنگامی خدمات کے حوالے سے بتایا کہ منگل کے حملوں کے بعد زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
یوکرین کے میڈیا اور جنگی بلاگرز نے شہر میں لگنے والی آگ کی ایک تصویر شائع کی ہے۔
روسی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ دوسرا حملہ آدھی رات کو شہر پر ہوا.