
Trump, Zelenskiy to sign minerals deal at White House meeting Photo-Reuters
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج وائٹ ہاؤس میں ایک اہم ملاقات کرنے والے ہیں، جس میں دونوں ممالک کے درمیان معدنیات سے متعلق ایک بڑا معاہدہ طے پا جانے کی توقع ہے۔ اس ملاقات کا مقصد یوکرین کے لیے امریکی حمایت بحال کرنا ہے، کیونکہ واشنگٹن اپنی روس مخالف پالیسی میں تبدیلی لا رہا ہے۔
یوکرین کو روس کے خلاف جنگ کے دوران بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے اربوں ڈالر کی مالی اور عسکری مدد ملی تھی، لیکن اب حالات مختلف ہیں ۔ صدر ٹرمپ نہ صرف یوکرین میں فوری جنگ بندی چاہتے ہیں بلکہ روس کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے اور یوکرین پر خرچ کی گئی امریکی رقم کی واپسی پر بھی زور دے رہے ہیں۔
دوسری طرف، واشنگٹن کی روس کے لیے اس پالیسی تبدیلی نے یورپی ممالک میں تشویش پیدا کر دی ہے کہ کہیں کیف کوئی ایسا امن معاہدہ قبول کرنے پر مجبور نہ ہو جائے جو روس کے حق میں ہو۔
زیلنسکی اور ٹرمپ کے درمیان طے پانے والا معاہدہ یوکرین کی قیمتی معدنیات کے متعلق ہوگا، جس کے ذریعے امریکہ یوکرین میں سرمایہ کاری کرے گا اور جنگ کے دوران ہتھیاروں پر خرچ کی گئی رقم کی وصولی کرے گا۔
اس معاہدے کے تحت، یوکرین اپنی قدرتی وسائل سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 50 فیصد ایک مشترکہ فنڈ میں جمع کرائے گا، جس کی نگرانی امریکہ اور یوکرین مل کر کریں گے۔ یہ فنڈ معدنیات، تیل، گیس، بندرگاہوں اور توانائی کے دیگر ذرائع پر مشتمل ہوگا۔
حالیہ ہفتوں میں صدر ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان اختلافات دیکھنے میں آئے۔ ٹرمپ نے یوکرینی صدر زیلنسکی کی جنگی حکمت عملی پر تنقید کرتے ہوئے انہیں “آمر” قرار دیا۔ تاہم، جمعرات کو برطانوی وزیرِاعظم کیئر سٹارمر کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس میں، ٹرمپ نے یوکرائنی فوج کی بہادری کی تعریف کی اور کہا کہ وہ زیلنسکی سے ملاقات کے منتظر ہیں۔
برطانوی وزیرِاعظم سٹارمر نے کہا کہ برطانیہ یوکرین میں امن قائم رکھنے کے لیے اپنی فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے۔ لیکن، ٹرمپ نے اس معاملے پر امریکی شرکت کے بارے میں کوئی واضح جواب نہیں دیا۔
یہ معاہدہ یوکرین کو جنگ میں نئے سرے سے امریکی حمایت حاصل کرنے کا موقع فراہم کر سکتا ہے اور کانگریس میں ریپبلکنز کی منظوری حاصل کرنے میں بھی مدد دے سکتا ہے۔ تاہم، یوکرین کے لیے یہ مایوس کن ہے کہ اس معاہدے میں سیکیورٹی کی کوئی ضمانت شامل نہیں ہے۔