
ٹیپو سلطان کی پستولیں، مہاراجہ رنجیت سنگھ کی پینٹنگ برطانیہ میں نیلامی کا نیا ریکارڈ قائم
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ کے مشہور نیلام گھر سودبیز میں اس ہفتے ہونے والی “اسلامی دنیا اور بھارت کے فنون” کی نیلامی میں ٹیپو سلطان کی نایاب پستولوں اور مہاراجہ رنجیت سنگھ کی ایک تاریخی پینٹنگ نے نیلامی کے تمام پچھلے ریکارڈ توڑ دیے۔
بدھ کے روز ہونے والی اس نیلامی میں مجموعی طور پر ایک کروڑ پاؤنڈ سے زائد کی بولیاں لگیں، جن میں تاریخی ہندوستانی نوادرات نمایاں رہے۔
ٹیپو سلطان کی نایاب پستولیں جو 18ویں صدی میں “شیرِ میسور” کے لیے خصوصی طور پر تیار کی گئی تھیں ایک نجی خریدار نے 1.1 ملین پاؤنڈ میں خرید لیں، جو ان کی ابتدائی قیمت سے تقریباً 14 گنا زیادہ ہے۔
دوسری جانب مہاراجہ رنجیت سنگھ کی ایک نایاب اور خوبصورت پینٹنگ جس میں انہیں لاہور کے بازار سے جلوس کی صورت میں گزرتے دکھایا گیا ہے، ایک ادارے نے 9 لاکھ 52 ہزار 500 پاؤنڈ میں خریدی جو سکھ آرٹ کے لیے ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے۔
یہ پینٹنگ مشہور مصور بشن سنگھ کا فن پارہ ہے۔ سودبیز کی فہرست کے مطابق، “یہ شاندار اور باریک بینی سے تیار کردہ منظر لاہور کے بازار میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کو اپنے شاہی جلوس کے ساتھ ہاتھی پر سوار دکھاتا ہے، جہاں ان کے بیٹے شیر سنگھ، درباری مشیر، روحانی رہنما اور فنکاروں کا قافلہ ان کے ہمراہ ہے۔”
پینٹنگ کے پیش منظر میں فقیر اور تماشہ گروں کو بادشاہ کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جب کہ پس منظر میں کاریگر، پتنگ ساز اور دکاندار اپنی روزمرہ تجارت میں مصروف نظر آتے ہیں۔
سودبیز کے مطابق ٹیپو سلطان کی پستولیں بھی اسی دور کے ایک مشہور تاریخی واقعے سرنگاپٹم کی جنگ (1799) سے جڑی ہیں، جب برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے میسور پر قبضہ کیا اور سلطان کی قیمتی اشیاء لوٹ کر انگلستان لے جائی گئیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹیپو سلطان کی پستولیں اکثر جوڑے کی صورت میں، ایک دائیں ہاتھ اور دوسری بائیں ہاتھ کے لیے بنائی جاتی تھیں، جو ان کے شاہی جاہ و جلال کا حصہ سمجھی جاتی تھیں۔
اسی نیلامی میں ٹیپو سلطان کی ایک اور نایاب بندوق سلور ماؤنٹڈ فلنٹ لاک بلنڈر بس — 5 لاکھ 71 ہزار 500 پاؤنڈ میں فروخت ہوئی۔
نیلامی کا پہلا آئٹم ایک نایاب قرآنِ پاک کا نسخہ تھا جو مغل بادشاہ اکبر کی لائبریری سے تعلق رکھتا تھا۔ یہ نسخہ 15 منٹ کی بولی بازی کے بعد 8 لاکھ 63 ہزار 600 پاؤنڈ میں نیلام ہوا۔
دیگر نمایاں اشیاء میں 225 سال پرانی بھارتی لباس کی 52 تصویروں پر مشتمل ایک البم شامل تھی، جو 6 لاکھ 9 ہزار 600 پاؤنڈ میں فروخت ہوئی۔
اسی طرح ایک مغل دور کا نیفریت (jade) خنجر اور میان 4 لاکھ 6 ہزار 400 پاؤنڈ میں بکا، جبکہ 17ویں صدی کی ہاتھیوں کی منظر کشی پر مبنی مصوری 1 لاکھ 39 ہزار 700 پاؤنڈ میں فروخت ہوئی۔
سودبیز کے مطابق اس ہفتے کی نیلامی میں بولی لگانے والے 25 ممالک سے شامل ہوئے، جن میں 20 فیصد نئے خریدار تھے جن میں بھارت سے بھی بھرپور دلچسپی دیکھی گئی۔





