اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ساجد تارڑ نے امریکی انتخابات کے حوالے سے بڑی پیش گوئی کردی۔
سابق امریکی صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ساجد تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2016 میں ڈونلڈ ٹرمپ پاپولر ووٹ نہیں حاصل کرپائے تھے لیکن اس مرتبہ ڈونلڈ ٹرمپ الیکٹورل کالج کے ساتھ ساتھ پاپولر ووٹ بھی حاصل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ری پبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹی میں بنیادی فرق واضح ہے، ری پبلکن پارٹی کی حکومت کا حجم کم رکھا جاتا ہے جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کو مضبوط کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں ڈرائیونگ لائسنس بنواتے وقت سیاسی وابستگی پوچھی جاتی ہے، اس وقت امریکہ سات سوئنگ اسٹیٹس ہیں جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس مرتبہ پینسلوینیا پر خاص توجہ دی ہے۔
سابق امریکی صدر کے مشیر کہتے ہیں کہ پاکستان جس خطے میں واقع ہے وہ انتہائی اہم ہے، اس خطے میں فال آف کابل کے بعد نئی گروپ بندیاں ہورہی ہیں جب کہ اس وقت چین اور روس کمزور امریکی خارجہ پالیسی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
ساجد تارڑ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی مہم میں یہ کہتے ہیں کہ اگر وہ صدر ہوتے تو جنگیں نہ ہوتیں۔ چین اور بھارت کی 38 سو کلومیٹر طویل سرحد ہے، بھارت اور چین نے برکس میں جانے سے پہلے دوستی کرلی ہے جب کہ اس صورت حال میں امریکہ کے لئے پاکستان اہمیت اختیار کرسکتا ہے۔
سابق امریکی صدر کے مشیر نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اگر الیکشن جیتتے ہیں تو وہ جنگوں کو روکیں گے، یوکرین کو اب تک 295 ارب ڈالر دیا جاچکا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی فنڈنگ کو روکیں گے اور اگر ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہوئے تو ایران پر پابندیاں لگائی جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ چین سے درآمدات پر بھاری ٹیکس عائد کریں گے، پاکستان پر سب سے زیادہ ڈرون حملے اوبامہ دور میں ہوئے، ہمارے وزیراعظم انتظار کرتے رہے کہ جوبائیڈن کی کال آئے گی لیکن نہیں آئی۔