پاکستان میں چینی کارکنوں کی سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے یقین دلایا ہے کہ حکومت پاکستان میں چینی کارکنوں کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
وزیراعظم نے چیئرمین وو لی کی قیادت میں شنگھائی الیکٹرک گروپ کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ حکومت چینی سرمایہ کاروں کو جاری منصوبوں کو مزید وسعت دینے کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔ انہوں نے چینی فرموں پر زور دیا کہ وہ پاور پلانٹس کو درآمد شدہ کوئلے سے مقامی کوئلے پر تبدیل کریں اور کوئلے کی کان کنی کے شعبے میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کریں۔
ملاقات میں وزیراعظم کو شنگھائی الیکٹرک گروپ کے زیر تکمیل منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ چین کے ساتھ خوشگوار اور وقتی آزمائشی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم شہباز نے کہا کہ پاکستان اپنے دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے اور ملک کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ شنگھائی الیکٹرک گروپ اس وقت تھر کول مائن ڈیولپمنٹ اور 1320 میگاواٹ کول پاور پراجیکٹ پر کام کر رہا ہے۔
بتایا گیا کہ شنگھائی الیکٹرک گروپ پاکستان میں چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت کام کرنے والی بڑی فرموں میں سے ایک ہے۔ گروپ کی جانب سے لگائے گئے تھر کول پروجیکٹوں سے سالانہ تقریباً 400 ملین ڈالر کی بچت ہو رہی تھی۔
اجلاس میں تھر کول بلاک 1 پاور جنریشن کمپنی کے چیئرمین مینگ ڈونگائی، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر توانائی سردار اویس خان لغاری، وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین محمد جہانزیب اور متعلقہ سینئر افسران نے شرکت کی۔