اردو انٹرنیشنل (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں قائم آخری ہسپتال کمال عدوان میں دھاوا بولنے کے بعد اسے آگ لگا دی۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ہسپتال پر دھاوا بولنے کے بعد مریضوں اور عملے کو انخلا کا حکم دیا۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج نے کمال عدوان ہسپتال کی عمارت اور اس کو بجلی فراہم کرنے والے تمام جنریٹرز کو آگ لگا دی ہے۔
وزارت صحت کا کہنا تھا کہ ہسپتال سے رابطہ منتطع ہوچکا ہے جبکہ ایک بڑی آگ کے پھیلنے کی اطلاعات ہیں۔
یہ اقدام ہسپتال کے قریب ایک عمارت پر ہونے والے فضائی حملے کے نتیجے میں کم از کم 50 افراد کی شہادت کے بعد دیکھنے میں آیا۔
وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسے ہسپتال میں موجود طبی عملے اور مریضوں کے حوالے کوئی معلومات نہیں ہیں۔
دوسری طرف شمالی غزہ میں ایک اور ہسپتال العودہ کو بھی اسرائیل فورسز نے براہ راست نشانہ بنایا ہے۔
وزارت صحت نے عالمی اداروں سے درخواست کی ہے کہ وہ غزہ میں طبی سہولیات کے جاری رہنے کے لیے متبادل طریقے تلاش کریں، مریضوں اور طبی سہولت کے اداروں کے خلاف اسرائیلی جارحانہ کارروائیوں کو روکنے میں کردار ادا کریں۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں کا نشانہ بننے والے فلسطینی علاقے غزہ کی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا تھا کہ صہیوبی فوج کے حملوں میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 45 ہزار 317 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ اسرائیلی جارحیت میں زخمی ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ 7 ہزار 713 تک جا پہنچی۔
اس کے علاوہ صہیونی ریاست خطے کے دیگر ممالک میں بھی کئی جارحانہ کارروائیاں کرچکی ہے، ان کی ظالمانہ کارروائیوں کے نشانہ بننے والے ممالک میں ایران، شام، لبنان اور یمن شامل ہیں۔