
The cause of the devastating fires in Los Angeles is climate change: World Weather Attribution Photo-Getty Images
ورلڈ ویدر ایٹریبیوشن (ڈبلیو ڈبلیو اے) کی ایک تحقیق میں تصدیق کی گئی ہے کہ موسمیاتی تبدیلی لاس اینجلس (ایل اے) میں لگنے والی تباہ کن آگ کی ایک بڑی وجہ بنی۔ تحقیق کے مطابق گرم اور خشک موسم جنگل کی آگ کی ایک بڑی وجہ بنا جبکہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے اس کے امکانات 35 فیصد تک بڑھ گئے۔ لاس اینجلس میں لگی آگ کا دورانیہ بڑھ رہا ہے، جبکہ بارشیں جو عام طور پر آگ بجھانے میں مدد دیتی ہیں، اب کم ہو گئی ہیں۔ اس کے علاوہ سانتا انا ہوائیں (تیز اور گرم ہوائیں جو اندرونِ ملک سے ساحل کی طرف چلتی ہیں) چھوٹے پیمانے پر لگی آگ کو بڑا اور خطرناک بنا سکتی ہیں۔
اس تحقیق کی مرکزی مصنفہ ڈاکٹر کلیئر بارنس کا کہنا ہے کہ: “موسمیاتی تبدیلی نے ایل اے میں جنگل کی آگ کے خطرے کو بڑھا دیا ہے۔ خشک سالی کے موسم اب سردیوں تک جا رہے ہیں، اور تیز ہواؤں کے دوران آگ زیادہ پھیل سکتی ہے۔”
ماہرین نے واضح کیا کہ لاس اینجلس میں لگی آگ کے پیچھے کئی عوامل کارفرماہیں، لیکن موسمیاتی تبدیلی ان میں ایک اہم وجہ ہے جس کے باعث ایسے واقعات میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ یاد رہے، لاس اینجلس میں رواں ماہ کے آغاز میں لگنے والی اس تباہ کن آگ میں 30 سے زائد افراد ہلاک اور 10,000 سے زیادہ گھر تباہ ہوئے ہیں۔
واضح رہے ورلڈ ویدر ایٹریبیوشن (ڈبلیو ڈبلیو اے) ایک بین الاقوامی سائنسی تنظیم ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں اور شدید موسمی واقعات کے باہمی تعلق کا مطالعہ کرتی ہے۔